اجتماعیت کے بنیادی اصول

ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ٹرسٹ لاہور کے ڈائریکٹر ایڈمن مولانا مفتی مختار حسن مورخہ25 محرم الحرام 1443ھ مطابق 3 ستمبر 2021ء بروز جمعۃ المبارک مختصر دورے پر واہ کینٹ تشریف لائے۔ اس دوران واہ کینٹ کی "مسجد عائشہ" میں نمازِ جمعہ سے قبل قرآنِ حکیم کے 28 ویں پارے پر درس قرآن دیتے ہوئے فرمایا،

"فرمان باری تعالیٰ ہے کہ, اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھو اور فرقوں میں نہ پڑو۔ حدیث نبویﷺ میں بھی ہے کہ میں تمہارے درمیان دو چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں، کتاب اللہ اور اسوہ رسولﷺ۔28ویں پارے میں اللہ رب العزت نے نبی ﷺ کی بعثت کے چار مقاصد بھی بیان کئے گئے ہیں۔ تلاوت آیات،تعلیم کتاب،تزکیہ نفس اور تعلیم حکمت۔حضرت الامام شاہ ولی دہلویؒ فرماتے ہیں کہ قرآن شریف کو نازل کرنے کا مقصد انسانی سوسائٹی میں عدل کا قیام ہے۔"سورۃ الحدید میں اس کو "لیقوم الناس بالقسط"کے تحت بیان کیا،اور اسی کا عنوان غلبہ دین( "لیظہرہ علی الدین کلہ") ہے.

مہمان گرامی نے مزید  فرمایا کہ  معاشرے اور اجتماعیت کی بنیاد خاندانی نظام ہے، سورۃ المجادلہ  میں خاندانی نظام  میں موجود خرابیوں کو دور کرکے عدل وانصاف پرقائم کرنا بتلایا گیا۔ خاندان کے بعد جماعت کا درجہ ہے، غرض سورت میں اجتماعیت کے بنیادی اصولوں کی تعلیم دی گئی ہے۔ یعنی جماعت "بر (اجتماعی ذمہ داریوں سے عہدہ براہ ہونا)اور تقوی " پر قائم ہو ۔ عدل اجتماعی کا قیام تقویٰ کا عملی تقاضاہے۔ اس کے مقابلے پر اثم (اجتماعی ذمہ داریوں سے اعراض)، عدوان(قومی اجتماعیت میں فساد)  اور معصیت الرسول (جس سے کل انسانی سوسائٹی کا فساد )لازم آتاہے ۔سورۃ ممتحنہ  میں دشمن اسلام کے بارے میں رہنمائی دی گئی ہے۔ اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ انسانیت کے دشمنوں سے تعاون نہیں ہو سکتا۔"

آخر میں مفتی صاحب نے سامعین  سے فرمایا کہ" اس قرآن حکیم کے  ہم پر حقوق ہیں اور ان حقوق کی ادائیگی ہم سب کا فریضہ ہے۔"

نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے بعد ادارہ رحیمیہ کے ذیلی مرکز واہ کینٹ میں استفادہ نشست بھی منعقد کی گئی جس میں طلباء نے خوب استفادہ کیا۔

رپورٹ: عامر وسیم (واہ کینٹ)