قرضوں کی معیشت کے اثرات اور دینِ اسلام میں اس کا حل

قرضوں کی معیشت کے اثرات اور دینِ اسلام میں اس کا حل
تفصیل

"کیریئر ڈویلپمنٹ سینٹر" اور "پبلک سپیکنگ اینڈ لٹریری سوسائٹی" کے اشتراک سے آئی بی اے یونیورسٹی سکھر میں مورخہ 8 فروری 2023 بروز بدھ کو ایک سیمینار کا اہتمام کیا گیا۔ جس کے مہمان خصوصی ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ لاہور کے ڈائریکٹر جنرل حضرت مفتی عبدالخالق آزاد رائےپوری تھے۔ مہمانِ خصوصی نے "قرضوں کی معیشت کے اثرات اور دینِ اسلام میں اس کا حل" کے موضوع پر خطاب فرمایا۔ سیمینار کی صدارت CDC ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر قاضی عبدالواحد صاحب نے کی۔ جب کہ نظامت کے فرائض جناب فاروق احمد شاہ صاحب نے ادا کیے۔ تلاوتِ قرآن پاک کا شرف جناب عابد علی سولنگی صاحب نے حاصل کیا۔
حضرت اقدس نے خطاب میں فرمایا،"تاریخ شاہد ہے کہ وہ قومیں ترقی کرتی ہیں جن کے معاشی نظام آزاد معیشت پر استوار ہوں۔ یہ ایک المیہ ہے کہ ہمارے ملک کے معاشی نظام کا انحصار قرضوں کی معیشت پر ہے۔ پاکستان کا پہلا بجٹ 1948 میں پیش ہوا تھا اس کی بنیاد بھی قرض پر رکھی گئی تھی۔ ایسی غلام معیشت میں ہمارے اسلامی بینکنگ کے دعوے، حیلے اور قانون سازی سب کے سب مفروضات ہیں اور کچھ بھی نہیں۔"
مہمانِ خصوصی نے مزید فرمایا،"سرمایہ داری نظام کی بنیاد رکھنے والے ایڈم سمتھ جو خود ریوینیو کلکٹر تھا، اسی وجہ سے اس کے معاشی نظریے میں وسائل کو لوٹ کر سرمایہ جمع کرنا ایک واضع اصول ہے۔"
خطاب میں اس بات کی اہمیت پر توجہ دلائی گئی کہ بطور معیشت کے طالب علم اور محققین، ہمارے اہل علم کو رائج معاشی نظام کا حقیقی بنیادوں پر تجزیہ کرنا چاہیے اور اس کے مضر اثرات کا ادراک کرکے درست معاشی نظام کا علم حاصل کرنا چاہیے۔
سیمینار کی تکمیل پر سی ڈی سی کے ڈائریکٹر جناب قاضی عبدالواحد نے مہمانوں اور آئی بی اے الومینائی میں تحائف پیش کئے۔ بعد ازاں فکیلٹی کے ساتھ ریفریشمنٹ پر سی ڈی سی ڈائریکٹر کے آفس میں تبادلہ خیال ہوا آخر میں ڈائریکٹر نے اس طرح کے پروگرام دوبارہ کرنے کی تجویز پیش کی۔
سیمینار میں حضرت مفتی عبدالمتین نعمانی (صدر ادارہ رحیمیہ)، مفتی محمد مختار حسن (ڈائریکٹر ایڈمن ادارہ رحیمیہ)، مولانا عبداللہ عابد سندھی، انجینئر مدثر سعید آرائیں سمیت فکیلٹی ممبران اور  طلباء و طالبات نے شرکت کی۔

رپورٹ: عابد علی سولنگی، سکھر

مقام
آئی بی اے یونیورسٹی سکھر
تاریخ اور وقت
فروری 08, 2023 @ 10:00صبح