سیرۃ النبی ﷺ کانفرنس

مورخہ 7 نومبر 2022ء بروز پیر ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور کے کراچی کیمپس اور داؤد یونیورسٹی آف انجیئنرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (DUET) کے باہمی اشتراک سے یونیورسٹی کے مرکزی ہال میں سیرۃ ﷺ کے موضوع پر ایک پر وقار سیمینار کا انعقاد ہوا۔ جس کے مہمانِ خصوصی ناظمِ اعلیٰ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری تھے۔ اس سیمینار کی صدارت میٹلرجی اینڈ میٹیریلزانجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر ساجد حسین سیال نے کی۔ اسٹیج پر پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرعبدالوحید بھٹو بھی خصوصی طور پر موجود تھے۔ سیمینار کی نظامت کے فرائض انجینئر شان فلک نے سر انجام دئیے اور تلاوتِ قرآنِ حکیم کی سعادت داؤد یونیورسٹی کی ASM سوسائٹی کے صدر انجینئر عبد المعیز نے حاصل کی۔ اس سیمینار میں ڈائریکٹر ایڈمن ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ مفتی محمد مختار حسن نے ادارہ کا تعارف پیش کیا اور ادارے کی تعلیمی و تربیتی خدمات پر روشنی ڈالی ۔

اس کے بعد سیمینار کے مہمانِ خصوصی مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری نے موضوع پر رہنمائی کرتے ہوئے فرمایا، "سیرت کے واقعات اس بات کی نشان دہی کرتے ہیں کہ ظلم کے ماحول کو ختم کرنے کے لئے حضور ﷺ جو فکر پیش کی وہ آزادی اور حریت کی فکر ہے۔ جو قومیں اپنا فیصلہ خود نہ کر پائیں وہ اقوام معاشرے کی ترقی سے ہم کنار نہیں ہوسکتیں۔ کلمہ طیبہ بذات خود حریتِ فکر کی دعوت دیتا ہے۔ سو سائٹی میں بھی اسی فکر کو پیدا کیا گی۔ا جب تک مٹیریل (مادہ) کو خدا سمجھا جاتا رہا اس وقت تک اس میں کوئی ترقی نہیں ہوئی جب انسان نے توحید کے فلسفے کو مانا تو اسی آزادی کی بدولت وہ غلامی سے نکل سکا۔"

مہمانِ خصوصی نے مزید فرمایا، "مکہ کی سوسائٹی میں بھی اسی حریتِ فکر کو پیدا کیا گیا۔ قرآن حکیم کی پہلی آیت میں بھی تعلیمی شعور پیدا کرنے کے بعد یہی کہا گیا کہ کوئی انسان کسی دوسرے انسانوں کو غلام نہیں بنا سکتا۔ اسی حریتِ فکر سے ترقی کے دروازے کھلے ہیں۔ یہی نظریہ توحید تھا جس نے سائنسی ترقیات کی بنیاد رکھی۔ "

اس سیمینار میں خصوصی طور پر انجینئر آفتاب احمد عباسی، حافظ نور الدین سومرو، انجینئر وسیم اعجاز ، انجینئر جان محمد گدارو، واصف ریاض ایدووکیٹ، جناب اسد اقبال اور انجنیر نثار شیخ  نے شرکت کی۔

سیمینار کے آخر میں چیرمین ڈیپارٹمنٹ پروفیسر ڈاکٹر ساجد سیال نے مہمان خصوصی کو اعزازی شیلڈ پیش کی اور آپ کی خدمات کو سراہا۔ اس پروگرام میں یونیورسٹی کے طلباء و طالبات نے بھوپورشرکت کی اور آخر تک دل جمعی سے خطاب سنا۔

سیمینار کے آغاز سے قبل حضرتِ اقدس اور دیگر مہمانانِ گرامی ڈیپارٹمنٹ کے چئیرمین ساجد حسین سیال کی دعوت پر ان کے چیمبر تشریف لے گئے جہاں مہمانوں کی ضیافت بھی ہوئی اور مختلف امور پر تبادلہ خیالات کا عمل بھی ہوا۔ انجینئر وسیم اعجاز نے چئیرمین کے سامنے ادارہ رحیمیہ، ان کے کیمپسز اور ان میں ہونے والی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ خانقاہ عالیہ رحیمیہ اور حضرتِ اقدس کا تعارف بھی چئیرمین صاحب کے گوش گزار کیا۔ اسی دوران ادارہ کی جانب سے پبلش ہونے والی سیرت سے متعلق کتاب "نور البصر فی سیرت خیر البشر" اور مجلہ رحیمیہ چئیرمین کو حضرتِ اقدس کی جانب سے پیش کیا گیا۔ 

رپورٹ : حافظ اظہر مسعود۔ کراچی