27 محرم الحرام 1443ھ بمطابق 5 ستمبر 2021ء بروز اتوار ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ (ٹرسٹ) کے زیر اہتمام عارف والا میں ایک عمومی سیمینار منعقد ہوا۔ سیمینار کے مہمانِ خصوصی معروف علمی شخصیت ڈاکٹر مفتی سعید الرحمن ، سرپرست ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ(ٹرسٹ) لاہور تھے جب کہ ممتاز عالم دین اور مجاز حضرت رائے پوری رابع (شاہ سعید احمد رائے پوری رح) ، حضرت مولانا مفتی عبدالمتین نعمانی، صدر ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ(ٹرسٹ) لاہور نے سیمینار کی صدارت کی۔ اس سیمینار میں نظامت کےفرائض شاہد محمود نے ادا کئے جب کہ تلاوت قرآنِ حکیم کی سعادت حافظ عمر کے حصے میں آئی۔ نعت رسول مقبول ﷺ سلیم انجم نے پیش کی۔
سیمینار کے موضوع " دور حاضر کے مسائل اور ان کا حل دین اسلام کی روشنی میں" پر خطاب کرتے ہوئے مولانا مفتی سعید الرحمن صاحب نے فرمایا،" ہمارا ملک پاکستان ایک خطے کے طور پر دنیا کے جغرافیہ پر موجود ہے لیکن غلام نظام کے سبب اقوام عالم کی ترقی کی صف میں کہیں نظر نہیں آتا۔ جب کہ پاکستان کے بعد آزادی حاصل کرنے والی کئی اقوام ترقی کے راستے کی صفِ اول میں کھڑی نظر آتی ہیں۔ تاریخی حقیقت یہ ہے کہ غلامی سے پہلے یہ خطہ معاشی طور پر زرخیز خطہ تھا۔ غلامی کے دور میں لڑاؤ اور حکومت کرو کی پالیسی جاری ہوئی"۔
معزز مہمانِ خصوصی نے مزید فرمایا کہ،" آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم درست بنیادوں پر اپنے مسائل کا ادراک حاصل کریں۔ اور ذہنی غلامی سے نکلیں، اعلیٰ فکر پر آزادی کی سوچ اور شعور پیدا کریں ، پھر اس شعور کی بنیاد پر اپنے نوجوانوں کی منظم اجتماعیت قائم کریں۔ یہ اجتماعیت اسی فکر اور شعور پر تربیت حاصل کرے تاکہ بہتر اور حقیقی آزادی کے حامل نظام کی بنیاد رکھی جا سکے۔ قرآنِ حکیم کی تعلیمات اور اسوہ حسنہ ﷺ ہماری اسی فکر کی جانب راہنمائی کرتے ہیں۔"
آخر میں صدر مجلس حضرت مولانا مفتی عبدالمتین نعمانی (صدر ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ لاہور) نے اپنے صدارتی کلمات میں فرمایا کہ،" قوموں کے مسائل کے حل کے تمام اصول ہمیں قرآنِ حکیم کی تعلیمات ہی سے حاصل ہوتے ہیں۔ جن سے کل انسایت فائدہ حاصل کر سکتی ہے۔ اسلام کی تعلیمات ہمیں انسانوں کی غلامی سے نکال کر حقیقی آزادی کی جانب راہنمائی کرتی ہیں۔"
اس سیمینار میں عارف والا کے نوجوانوں کی ایک بھاری تعداد اور علاقے کی سماجی شخصیات نے شرکت کی اور بھرپور دلچسپی کا اظہار کیا۔
مہمان خصوصی کی دعا کے ساتھ سیمینار کی تکمیل ہوئی۔
رپورٹ: محمد محسن فاروق (عارف والا)