دین اسلام کے معاشی نظام کی جدید دور میں اہمیت

دین اسلام کے معاشی نظام کی جدید دور میں اہمیت
تفصیل

بروز سوموار 6 مئی 2024ء  کو ناظمِ اعلیٰ ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور و مسند نشین خانقاہِ عالیہ رحیمیہ رائے پور حضرت مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری کے ساتھ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے فیکلٹی ممبران اور پی ایچ ڈی سکالرز کی ایک علمی مجلس کا انعقاد پروفیسر عاطف بشیر کی رہائش گاہ میں کیا گیا.

اس مجلس میں شعبہ کیمپوٹر سائنس، انجینئرنگ، شعبہ ڈیٹا سائنس، شعبہ مطالعہ پاکستان، شعبہ سوشل ورک،شعبہ تاریخ،شعبہ شماریات، شعبہ صحت و جسمانی تعلیم اور شعبہ ریاضی کے فیکلٹی ممبران اور ریسرچ سکالرز کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی.

اس نشست کی نظامت کے فرائض جناب محمد خورشید نے سر انجام دئیے. اس نشست کے مہمان خصوصی حضرت مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری تھے. جب کہ آپ کے ساتھ مہمانانِ اعزازی میں جناب مفتی محمد مختار حسن (ڈائریکٹر ایڈمن ادارہ رحیمیہ) اور ڈاکٹر عبدالرحمن راؤ (ڈپٹی ڈائریکٹر ادارہ رحیمیہ) تھے۔ نشست کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا. اس نشست میں شرکائے مجلس نے دین اسلام کے معاشی نظام کی جدید دور میں اہمیت، تاریخ کا اجتماعی نقطہ نظر سے مطالعہ کی ضرورت و اہمیت، اساتذہ کی کالونیل نظام کی تبدیلی کے حوالہ سے متعلقہ علم کو تخلیق کرنے اور اس کو طلبہ میں منتقل کرنے کی حکمت عملی، نظام کی تبدیلی کے لائحہ علم کی ضرورت، جیسے سماجی موضوعات پر سوالات وجوابات کی بھرپور نشست ہوئی ۔

مقام
بہاول پور
تاریخ اور وقت
مئی 06, 2024 @ 12:00شام