دین اسلام میں بنیادی انسانی حقوق کا نظام اور عصر حاضر

دین اسلام میں بنیادی انسانی حقوق کا نظام اور عصر حاضر
تفصیل

ادارہ رحیمیہ علوم قرانیہ (ٹرسٹ) مردان ڈویژن کے زیر اہتمام 16 مئی 2024ء بروز جمعرات ایک عظیم الشان  دعوتی سیمینار "دین اسلام میں بنیادی انسانی حقوق کا نظام اور عصر حاضر" کے عنوان سے شینا ہال مردان میں منعقد ہوا۔ سیمینار میں زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

سیمینار کے مہمانِ خصوصی حضرت مولانا مفتی عبد المتین نعمانی (صدر ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ) تھے۔ پروفیسرمحمد اقبال کی زیرِ صدارت ہونے والے اس سیمینار میں نظامت کے فرائض پروفیسرحافظ رحمان علی نے ادا کئے جب کہ تلاوتِ قرآن پاک کی سعادت قاری احمد علی شاہ نے حاصل کی۔ ادارہ رحیمیہ کا تعارف اور اغراض و مقاصد پروفیسر انجینئر ساجد علی( ریجنل کوآرڈینیٹر) نے بیان کرتے ہوئے کہا،" آج وطن عزیز سیاسی، معاشی اور اجتماعی مسائل کا شکار ہے اور اس کا بنیادی سبب نو آبادیاتی دور کا وہ استحصالی ظالمانہ نظام ہے جو بدقسمتی سے گزشتہ 76 سالوں سے ہمارے ملک پر مسلط ہے۔ حالانکہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ حصولِ آزادی کے بعد ہم اپنے معاشرے کی تشکیل دینِ اسلام کے بنیادی اصولوں کی روشنی میں کرتے"۔

آپ کا مزید کہنا تھا کہ، "اس موجودہ زوال سے نکلنے کے لئے آج ضرورت اس بات کی ہے کہ نوجوانوں کو مایوسی اور اشتعال سے نکال کر مثبت انداز فکر اختیار کرنے کی دعوت دی جائے اور انہیں دین اسلام کے اجتماعی سیاسی معاشی نظام کا شعور دیا جائے اور ان کی علمی اخلاقی اور عملی تربیت اس نہج پر کی جائے کہ وہ دین اسلام کے نظامِ زندگی کو سمجھ کر اس کے مطابق سوسائٹی کی تشکیل کی جدوجہد کریں۔ ادارہ رحیمیہ علوم قرانیہ کا بنیادی مقصد نوجوانوں کی دین اسلام کے اسی نظام زندگی پر تربیت ہے اور آج کا سیمینار بھی اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے۔"
سیمینار سے خطاب کرتے مہمان خصوصی مولانا مفتی عبدالمتین نعمانی صاحب نے فرمایا کہ"دین اسلام نے قومی و بین الاقوامی سطح پر انسانیت کے مسائل حل کیے، دینِ اسلام نے آزاد عدلیہ، بہترین معاشی نظام، عدل پسند حکمران الغرض انسانی معاشرے کو مختلف علوم کے ماہرین دیے جنہوں نے انسانیت کے ترقی میں کردار ادا کیا-"

مہمان خصوصی نےمزید فرمایا کہ "آج دنیا میں سرمایہ داری نظام اور اشتراکیت کا غلبہ ہے جس کی بنیاد مادیت پر ہے، ایک طرف سائنسی ترقی ہورہی ہے تو دوسری طرف دنیا میں بھوک ناچ رہی ہے، افریقی اقوام کے جسموں پر ہڈیاں نظر آرہی ہیں۔ مغربی اقوام نظامِ سرمایہ داری کے نتائج بھگت رہے ہیں اور قسطوں پر گزارا کررہے ہیں- نظام سرمایہ داری کا فلسفہ ناقص اور ادھورا ہے جو مزدور کے استحصال، ملٹی نیشنل کمپنیوں کی لوٹ مار اور اجارہ داریت پر قائم ہے۔"
مہمانِ خصوصی نے وطن عزیز پر مسلط نظام سرمایہ داری کے بھیانک نتائج شرکاء کے سامنے رکھتے ہوئےفرمایا کہ، "وطنِ عزیز میں نظام نہ ہندؤں کا نہ شعیوں کا اور نہ دیگر فرقوں کا قائم ہے بلکہ نظام تو انگریزوں کا مسلط ہے اس لیے آج کی جنگ کسان، مزدور اور مظلوموں کے نام سے لڑی جانی ضروری ہے۔"
انہوں نے موضوع سمیٹتے ہوئےفرمایا کہ" موجودہ مسائل سے نکلنے کا واحد راستہ نبوی حکمت عملی ہے اور اس راستے کو سیکھنے ، سمجھنے کے لیے علماء حق کا سلسلہ موجود ہے جو حضرت امام شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ سے حضرت شاہ سعید احمد رائپوریؒ تک موجود ہے اور نوجوان کو اس طرف آنا ہوگا تب ہی ہم زوال سے نکل سکیں گے-"

سیمینار میں جناب شہزاد احمد شاہ( ڈائریکٹر فنانس ادارہ رحیمیہ) نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی۔

رپورٹ: شہاب الدین بنگش
 

مقام
شینا ہال مردان
تاریخ اور وقت
مئی 16, 2024 @ 04:30شام