آزادی کاحقیقی مفہوم اور تقاضے

ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ٹرسٹ لاہور مرکزی کیمپس میں مورخہ 29 اگست بروز اتوار ،  “آزادی کاحقیقی مفہوم اور تقاضے”کے عنوان سے ایک دعوتی سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس کا اہتمام شمالی زون لاہور نے کیا۔
جناب بلال جاوید بٹ کی زیرِ صدارت ہونے والے اس سیمینار کی نظامت کے فرائض مولانا محمود احمد علوی نے سرانجام دئیے اورتلاوت قرآنِ حکیم کی سعادت مولانا عبداللہ سیال نے حاصل کی۔ 
اس موقع پر مولانا محمود احمد علوی نے سیمینار کے اغراض ومقاصد اور ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ کا تعارف  پیش کیا۔
سیمینار کے مہمان خصوصی،جناب انیس احمد سجاد ایڈووکیٹ ( ایڈمنسٹریٹر ادارہ رحیمیہ مین کیمپس لاہور)  نے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ  انگریزوں نے  ہمارے سسٹم اور ہماری تہذیب وثقافت کی تذلیل کی اور سماجی وحدت کو پارہ پارہ کیا، اس کے خلاف علماء حق اور باشعور نوجوانوں نے بے مثال جدوجھد کے ذریعہ آزادی حاصل کی، آج ہمیں اس سوال پر غور کرنا چاہئے کہ  جب ہم آزاد ہوئے تو کیا انگریز کے مسلط کردہ  ظالمانہ سسٹم کو اُکھاڑ باہر پھنکنے اوراسکے متبادل اپنا نیا آزادانہ نظام لانے کی کوئی کوشش کی گئی؟ جس سے ہم آزادی کے حقیقی ثمرات سے مستفید ہوتے۔
ہمیں آج بحیثیت قوم یہ تجزیہ کرنا ہوگا کہ کیا ہم نے اپنے 74سالہ دورِ آزادی میں کسی ایک  واضح نصب العین کو اپنایا؟ جس پر ہم بحیثیت ایک قوم کےمتحد ہوسکتے۔ ہماری سیاست ، خوف، جھوٹ، فریب اور تفرقہ کی نمائندہ ہے،ہماری معیشت ظلم، ناانصافی، استحصال  کی علامت ہےاور ہم  آزادی کے صرف جشن منا رہے ہیں۔"
انہوں نے مزید کہا کہ آج اگر ہم اپنی اس آزادی کو حقیقی آزادی میں بدلنا چاہتے ہیں اوراسے دیر پا رکھنا چاہتے ہیں تو ضروری ہے کہ ہم بحیثیت قوم اپنی ذمہ داریوں کو سمجھیں۔ دیگر آزاد اقوام کی تاریخ کا مطالعہ کریں۔ آزادی و غلامی کے اسباب و نتائج پر غوروفکر کریں۔ انہوں نے واضح کیا کہ آزادی حقیقت میں وہی ہوتی ہے جس میں آزادی کا حقیقی شعور حاصل ہو اور سماجی، سیاسی و معاشی نظام بھی آزاد قومی فکر پر قائم کیا جائے۔
بعدازاں نوجوانوں نے مہمان خصوصی سے سوال وجواب کے ذریعے استفادہ بھی کیا اورسیمیناراس دعا کے ساتھ پایہ تکمیل کوپہنچا کہ اللہ تعالیٰ ہمیں صحیح معنوں میں آزادی کی خوشیاں نصیب فرمائے اور ہمیں قومی کردار ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔
رپورٹ: راؤ عزیز احمد، لاہور