قرآن حکیم کی انسان دوست رہنمائی کے تناظر میں طبقاتی معیشت کی ہلاکت خیزی کا جائزہ
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن حفظه الله
بتاریخ: 16؍ ذوالحجہ 1446ھ / 13؍ جون 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) ملتان کیمپس
خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی
وَلَقَدْ مَکَّنَّاکُمْ فِی الْاَرْضِ وَجَعَلْنَا لَکُمْ فِیْہَا مَعَایِشَ قَلِیْلًا مَّا تَشْکُرُوْنَ(7 - الاعراف:10)
ترجمہ: ’’اور ہم نے تمہیں زمین میں جگہ دی اور اس میں تمہاری زندگی کا سامان بنا دیا، تم بہت کم شکر کرتے ہو‘‘۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
0:00 آغاز
0:37 انسانوں کی سماجی زندگی اور وسائل پر تصرف
7:41 محروم المعیشت؛ ایک غیر فطری تصور
15:00 شکر کا معاشی تصور
17:35 سماجی نظام کو پرکھنے کا طریقہ
21:34 پاکستان کے قومی معاشی وسائل اور عوامی حالت
25:00 قرضوں کی معیشت
30:02 قرض لینے والے اور بوجھ اُٹھانے والے طبقات
33:05 معاشرتی تباہی کے دو بڑے اسباب (امام شاہ ولی اللہؒ کا نقطۂ نظر)
39:16 خسارے کا بجٹ اور قرضوں کی سائنس
43:00 طبقاتی سماج اور خوشامدی اَخلاق
47:44 ٹیکسوں کی معیشت، اَخلاقی بربادی اور قانونِ قدرت
53:41 بجٹ کی حقیقت اور ماہرینِ معیشت کا فقدان
بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا