مقاصدِ شریعت پر مبنی دینی نظام کی تشکیل کے اُصول اور انحرافی تصورات کا جائزہ

Description

مقاصدِ شریعت پر مبنی دینی نظام کی تشکیل کے اُصول اور انحرافی تصورات کا جائزہ

خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

بتاریخ: 25؍ ذو قعدہ 1446ھ / 23؍ مئی 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی واحادیثِ نبوی ﷺ:

آیتِ قرآنی:
”وَيَوْمَ نَبْعَثُ فِي كُلِّ أُمَّةٍ شَهِيدًا عَلَيْهِمْ مِنْ أَنْفُسِهِمْ وَجِئْنَا بِكَ شَهِيدًا عَلىٰ هٰؤُلَاءِ وَنَزَّلْنَا عَلَيْكَ الْكِتَابَ تِبْيَانًا لِكُلِّ شَيْءٍ وَهُدًى وَرَحْمَةً وَبُشْرَى لِلْمُسْلِمِينَ۔ (16 – النحل: 89)
ترجمہ: ”اور جس دن ہر ایک گروہ میں سے ان پر انہیں میں سے ایک گواہ کھڑا کریں گے، اور تجھے ان پر گواہ بنائیں گے، اور ہم نے تجھ پر ایک ایسی کتاب نازل کی ہے، جس میں ہر چیز کا کافی بیان ہے اور وہ مسلمانوں کے لیے ہدایت اور رحمت اور خوش خبری ہے“۔

احادیثِ نبوی ﷺ:
1۔ ”إِنَّ لِلّٰهِ تِسْعَةً وَتِسْعِينَ اسْمًا، مِائَةً إِلَّا وَاحِدًا، مَنْ أَحْصَاهَا دَخَلَ الْجَنَّةَ“۔ (صحیح بخاری، حدیث: 7392)
ترجمہ: ”اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام ہیں، جو انہیں یاد کر لے گا وہ جنت میں جائے گا۔“

2۔ ”مَنْ أَتٰى كَاهِنًا فَصَدَّقَهُ بِمَا يَقُولُ، فَقَدْ برئ مما أُنْزِلَ عَلَى مُحَمَّدٍ ﷺ“۔ (رواه أحمد: 10167، وأبو داود: 3904)
ترجمہ: ”جو شخص کسی کاہن کے پاس جائے اور اس کی باتوں کی تصدیق کرے تو بے شک اس نے حضرت محمد ﷺ پر نازل ہونے والی شریعت سے برأت ظاہر کردی“۔

۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
✔️ ابراہام اکارڈ کے پردے میں عالمی دجال کے مزعومہ مقاصد اور دینِ اسلام کے قومی و بین الاقوامی نظام کو سمجھنے کی ضرورت واہمیت
✔️ انسانیت کے تین بڑے اُصولوں کی حفاظت کے لیے دینِ ابراہیمیؑ اور اس کی ذیلی شریعتوں کا تقرر
✔️ شریعتِ محمدیؐ کے مقاصد کی روشنی میں انسانیت کے آفاقی اصولوں کی حفاظت
✔️ مقاصدِ شریعت کے حصول کے لیے دینِ اسلام کے عملی نظام کی تشکیل کے پانچ بنیادی اصول
✔️ پہلا اُصول: ملتِ ابراہیمیہؑ میں شامل ہونے کے لیے جملہ ایمانیات کا اقرار لازمی، نیز یہود ونصاریٰ اور نام نہاد اسلام پسندوں کی خرابیاں
✔️ دوسرا اصول: سابقہ تین ملتوں سے وابستگی اور ان کی تصدیق کرنے والا بھی ملتِ ابراہیمیؑ کا حصہ نہیں!
✔️ ان دو اصولوں کی روشنی میں گمراہ فرقوں کا جائزہ
✔️ حدیث: ’’مَنْ أَتٰی کَاہِنًا‘‘ کی روشنی میں سابقہ ملتوں کے کاہنوں کی تصدیق اور غیر تجربہ شدہ عقلی چیزوں پر قانون سازی اور عملی نظام بنانا درست نہیں
✔️ تیسرا اُصول: شریعتِ محمدیؐ کے اعمال کی انجام دہی میں نیتوں کا درست ہونا ضروری
✔️ خالص منافق کی چار نشانیاں اور ان کے اطلاقی پہلو
✔️ چوتھا اُصول: نظام کی تشکیل اور شریعت سازی میں کتاب وسنت کے واضح حلال و حرام کی اتباع اور شبہات سے بچنے کی تاکید
✔️ زر کو قرضے پر دینے اور سود کو حلال قرار دینے کے لیے ذہنی و عقلی شبہات سے حیلے بہانے کرنے کی ممانعت
✔️ پانچواں اُصول: دینی نظام کی بنیاد محکمات پر ہوگی‘ نہ کہ متشابہات پر
✔️ متشابہات کی غلط تعبیرات و تاویلات کی ممانعت
✔️ آٹھ مقاصدِ شریعت اور ان پر عمل درآمد کے پانچ اصولوں کے بغیر دینِ اسلام کا جامع تصور پیش کرنا ناممکن ہے
✔️ دو سو سال سے ان مقاصد اور اصولوں کے منکرینِ ختم نبوت اور دین کی غلط تعبیر پیش کرنے والے نام نہاد متجددین

بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute

منجانب: رحیمیہ میڈیا

Playlists
Khutbat
Created At
May 26, 2025