ملتِ ابراہیمی کی خصوصیات کی اَساس پر رسول اللہ ﷺ کی بعثت کے اَساسی اُمور کی اہمیت اور آج کی استحصالی ذہنیت
خُطبۂ جمعۃ المبارک
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 26؍ شوّال المکرّم 1446ھ / 25؍ اپریل 2025ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ:
آیات قرآنی: إِنَّ إِبْرَاهِيمَ كَانَ أُمَّةً قَانِتًا لِلّٰهِ حَنِيفًا وَلَمْ يَكُ مِنَ الْمُشْرِكِينَo شَاكِرًا لِأَنْعُمِهِ اجْتَبَاهُ وَهَدَاهُ إِلىٰ صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍo وَآتَيْنَاهُ فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَإِنَّهُ فِي الْآخِرَةِ لَمِنَ الصَّالِحِينَo ثُمَّ أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ أَنِ اتَّبِعْ مِلَّةَ إِبْرَاهِيمَ حَنِيفًا وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِينَo (16 – النحل: 120 تا 123)
ترجمہ: ”بے شک ابراہیم ایک پوری امت تھا، اللہ کا فرماں بردار، تمام راہوں سے ہٹا ہوا اور مشرکوں میں سے نہ تھا۔ اس کی نعمتوں کا شکر کرنے والا، اسے اللہ نے چن لیا اور اسے سیدھی راہ پر چلایا۔ اور ہم نے اسے دنیا میں بھی خوبی دی تھی اور وہ آخرت میں بھی اچھے لوگوں میں ہو گا۔ پھر ہم نے تیرے پاس وحی بھیجی کہ تمام راہوں سے ہٹنے والے ابراہیم کے دین پر چل اور وہ مشرکوں میں سے نہ تھا“۔
حدیثِ نبوی ﷺ:
قيلَ لرسولِ اللهِ ﷺ: أيُّ الأديانِ أحبُّ إلى اللهِ؟ قال: ”الحَنِيفِيَّةُ السَّمْحَةُ“۔ (مسند احمد، حدیث: 2107، والبخاري في الأدب المفرد برقم: 287)
ترجمہ: رسول اللہ ﷺ سے پوچھا گیا کہ کون سا دین الله تعالیٰ کے نزدیک سب سے پسندیدہ ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”نرمی اور سہولت آمیز حنیفی دین“۔
۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇
0:00 آغاز
✔️ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے انتخاب کے تناظر میں امت اور امتی کا فرق اورجامع مفہوم
✔️ ’’قَانِتًا لِلّٰہِ حَنِیفًا ‘‘؛ حنیف (یکسو) انسان کی خصوصیات اور حضرت ابرہیم علیہ السلام کا مقام
✔️ قانتا کے تناظر میں مشرکین مکہ کا رویہ اور شرک کا نتیجہ ذہنی انتشار ہے
✔️ کسی بھی پروفیشن میں فکرو عمل میں ذہنی یکسوئی کی ضرورت و اہمیت
✔️ انسان کی تین خصوصیات: 1۔ فکر کے اعتبار سے حنیف ہو، 2۔ جسم کے اعتبار سے قانت ہو 3۔ اور قلباً امام ہو
✔️ حضرت ابراہیم علیہ السلام میں شکر گزاری کے اظہار کے قابل اظہار نمونے
✔️ حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ان کی اولاد اور سلسلے کی حکمرانی ’’حسنۃٌ فی الدنیا‘‘ کا نمونہ
✔️ دنیا میں کامیابی کے لیے حضرت ابراہیم علیہ السلام کی ملت اور طرز حکمرانی قابلِ اتباع ہے
✔️ آں حضرت ﷺ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کے طرز پر ائمہ حکومت پیدا کیے
✔️ ملتِ حنیفی کے اصول پر آں حضرت ﷺ نے مکے کے نظام کو توڑ دیا
✔️ آں حضرت ﷺ کی بعثت کے تین امور قانون کی تعلیم، تزکیہ قلب اور سیاسی نظام کا قیام
✔️ دین کے نام پر قائم نام نہاد مذہبی جماعتوں کی فاسد ذہنیت اور اس کے تباہ کن اثرات و نتائج
✔️ قانتاً کے درست تناظر میں پاکستانی نظام اور اس کے اداروں کی صورت حال
✔️ آں حضرت ﷺ کی زبان مبارک سے حقیقی دین کی ڈیفینیشن اور اثرات و نتائج
✔️ حقیقی دین اور دین حنیف کی درست اور جامع ڈیفینیشن امام شاہ ولی اللہ دہلوی کی نظر میں
✔️ نظام کی بنیاد تین چیزوں پر ہے: 1۔ انسانی طبعی تقاضے2۔ تعظیم شعائر اللہ 3۔ انسانیت کے ثابت شدہ تجربات
✔️ دین اسلام کی تعلیمات میں انسانی طبعی تقاضوں کا لحاظ سیرت النبی سے استشہاد
✔️ سماجی ارتقاء میں ارتفاقات کی ترتیب اور ان کے بنیادی اور ضروری امور
✔️ نظام کی ترقی کے لیے ثابت شدہ انسانی تجربات کو اختیار کرنے کی دینی اہمیت
✔️ دین حنیف کے علی الرغم قائم استعماری نظام کی کرونا کے نام پر استحصالی حکمت عملی
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
https://www.youtube.com/@rahimia-institute
منجانب: رحیمیہ میڈیا