احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 167
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
تدبیرِ منزل (گھریلو نظم و نسق) کا عملی نظام : باب 04
قرآن و حدیث کی روشنی میں نکاح سے متعلق تیرہ امور
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 22 ؍ دسمبر 2021ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:13 نکاح سے متعلق تیرہ امور
1:07 (۱) معاہدہ نکاح میں فیصلہ کن اختیارات کا مالک کون؟ انتہا پسندانہ تصورات اور نبی اکرم ﷺ کی متوازن قانون سازی ، حدیث (لَا نِكَاح إِلَّا بولِي) کی تشریح
2:31 نکاح کے لیے ولی الامر ہونا لازمی اور یہ حق صرف مرد کو حاصل ، بنیادی راز
9:54 ممانعت کا دوسرا پہلو؛ چند وجوہات کی بناء پر جبلی ضرورت کہ مرد سربراہ ہو (دنیا بھر کی مسلمہ حقیقت)
12:50 نکاح میں ولی کا ہونا عزت و احترام کا باعث
15:17 نکاح کو سفاح (زنا کاری) سے الگ کرنا اور اولیا کی طرف سے تشہیر کرنا ضروری
16:39 بیوہ اور کنواری کا نکاح کرنے کے لیے ان کی اجازت ضروری نیز استیمار و استیذان کا مفہوم اور نابالغ لڑکی کو بلوغت کے بعد نکاح ختم کرنے کا اختیار
25:40 (۲) حدیث (إيما عبد تزوج بِغَيْر إِذن سَيّده فَهُوَ عاهر) کی تشریح
28:23 (۳) نکاح سے پہلے مسنون خطبہ پڑھنا ، اس کی حکمت، نکاح کی تشہیر ، خطبہ اہم امور کے ساتھ مختص ، جاہلیت کے امور اور نبی اکرم ﷺ کی قانون سازی
42:58 (۴) نکاح میں ایجاب و قبول بلند آواز سے کرنا اور دُف بجانے کا حکم ، دور جاہلیت کے نکاح کے فرسودہ طریقوں کی تنسیخ اور دُف بجانے کی مصلحت
51:37 (۵) متعہ کی وقتی رخصت اور پھر ممانعت ، اجازت کی بنیادی وجہ اور حرمت کا راز؛ نسب کا اختلاط ، نکاحِ صحیح کا نظام درہم برہم اور زنا و نکاح کا فرق ختم
59:21 (۶) نکاح میں چند مصالح کی وجہ سے مہر کا مقرر کرنا ضروری لیکن نبی اکرم ﷺ نے مہر کی حد مقرر نہیں کی، بنیادی وجوہات نیز آپؐ نے اپنی ازواج اور بیٹیوں کا ۲۰۰ اوقیہ چاندی مہر مقرر کیا ، بنیادی راز
1:16:27 دور جاہلیت میں مہر کی ادائیگی میں ظلم و زیادتی اور مہر ادا کرنے کا حکم نصِ قطعی سے ثابت نیز حقیقی رضامندی اور بغیر جبر کے مہر معاف کرنے کا اختیار۔
1:19:01 (۷) قرآنی آیت (لَا جنَاح عَلَيْكُم إِن طلّقْتُم النِّسَاء مَا لم تمَسُّوهُنَّ الخ) کے ضمن میں طلاق سے متعلق تین قوانین اور جاہلیت میں مہر میں مناقشات اور عدل کی اساس پر قضائے خداوندی؛ ممکنہ پانچ پہلو
1:32:13(۸) نبی اکرم ﷺ کا ایک مرتبہ قرآن حکیم کی سورتوں کو مہر مقرر کرنا ، وجوہات
1:33:04 (۹) ولیمہ اور اس کی چار مصلحتیں نیز جاہلیت میں رخصتی سے پہلے ولیمے کا غلط رواج
1:38:27 مولانا سندھیؒ کی ولیمے کی چار مصالح کی عمدہ تعبیر
1:39:22 ان مصالح کے پیشِ نظر نبی اکرم ﷺ نے ولیمے کی ترغیب دلائی لیکن کوئی حد مقرر نہیں کی ، اپنی استطاعت کے مطابق کرنا مسنون عمل
1:42:41 (۱۰) ولیمے کی دعوت قبول کرنا اور اجتماعیت میں شریک ہونا ضروری ، چند حکمتیں
1:45:52 (۱۱) شادی بیاہ ، دعوت اور تقریبات میں تعیشات اور سرمایہ پرستی کی حوصلہ شکنی ، حدیث کے وضاحتی امور
1:50:38 (۱۲) دعوتوں میں فخر و ریاکاری اور مقابلے بازی ، ایسا کھانا کھانے کی ممانعت اور اس کا بنیادی راز
1:52:44 (۱۳) کھانے کی دو دعوتیں اکٹھی آنے کی صورت میں قبولِ دعوت میں ترجیح کا معیار
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/