حجۃ اللہ البالغہ | 154 |نفس کےچار مقامات اور دوحالتیں | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری

Description

احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس

درس : 154

قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات

اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 04 (آخری حصہ)
نفس کےچار مقامات اور دوحالتیں ، نیز مقامات و اَحوال سے متعلق دو علمی قاعدے

مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

بتاریخ: 15؍ ستمبر 2021 ء

بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:19 عقل و قلب کے مقامات و اَحوال کے بعد نفس کے مقامات و اَحوال کا بیان
0:41 تین پہلوؤں سے نفس کو مقامات حاصل ہوتے ہیں۔ ( بنیادی بات)
3:10 (۱) نفس : خواہشات و مطالبات کا مرکز . پہلا مقام "توبہ" اور اس کی شرائط
5:24 مقامِ"توبہ" کی حقیقت؛ نورِ ایمانی سے بھرپور عقل ، قلب کی جبلت کا حصہ بن کر زجر، ندامت اور عزم کو نفس پر غالب کرنا، قرآنی آیت سے استدلال
12:27 آیت کی تشریح؛ اللہ کے خوف سے نورِ ایمانی کا عقل سے قلب میں آنا ، نیز خوف کی ابتدا کا محل ، عقل اور انتہا کا مرکز ، قلب ( من خاف) کا مفہوم
15:42 عقل سے نورِ ایمان کے قلب میں آنے کے بعد نفس کو روکنا اور ڈانٹ ڈپٹ کرنا (ونھی النفس) کی تشریح
17:04 مقامِ توبہ نفس کی خواہشات کو مسلسل روکنے ، اِنابتِ الہی اور استغفار کرنے سے پیدا ہوتا ہے، نیز حدیثِ نبویؐ میں اس کی حقیقت و علاج کا ذکر
21:08 "نکتة سوداء" سے مراد بہیمیت کی ظلمت کا قلب پر ظاہر ہونا اور ملکیت کی نورانیت کا چھپ جانا
22:18 "صقالة" وہ روشنی جو نورِ ایمانی سے نفس پر پڑتی ہے، نیز بہیمیت کے غلبے کا نام "رَین"
23:46 جب بھی نفسانی خیال آئے تو نورِ ایمانی اس کو پاش پاش کردے نیز ایک اور حدیث سے توبہ کی حقیقت کی وضاحت
34:00 حدیث میں دو داعی کا ذکر ؛ ۱۔ قرآن و شریعت اور ۲۔ نورِ ایمانی
36:11 بسا اوقات اللہ کی خاص مہربانی سے معصیت و نافرمانی کے درمیان حائل ہونے کے لیے خاص لطیفہ نورانی کا خاص بندوں پر نزول ، جسے قرآن میں "برہانِ ربی" سے تعبیر کیا گیا ہے۔
38:13 مقامِ توبہ کا خلاصہ
39:04 (۲) توبہ کے بعد اس کے ثمرات میں سے نفس کا دوسرا مقام "حیاء" ، اس کا لغوی و شرعی معنی
42:50 سید الطائفه جنید بغدادیؒ اور ذوالنون مصریؒ کے قول سے حیاء کی تشریح
44:19 حدیث میں حیاء کو ایمان سے تعبیر کیا گیا نیز کامل حیاء کے چار معیارات
49:13 طبعی کمزوری حیاء نہیں ، شاه صاحبؒ کی حدیث کی لاجواب توضیح
54:57 (۳) حیاء کے نتیجے میں نفس کا تیسرا مقام "ورع" (پرہیز گاری) تین روایات سے استدلال
59:25 ان روایات کی حقیقت؛ شریعت کے معیارات اور مشتبہ امور چھوڑنا "ورع"
1:04:07 (۴) ورع (پرہیز گاری) کے بعد اگلا مقام "ترک ما لا یعنیه" (فضول اور لغویات کو چھوڑنا) حدیث سے استدلال اور شاہ صاحبؒ کی تشریح
1:08:20 "ترک ما لا یعنیه" کا دوسرا نام ، زہد نیز حدیث سے زہد کی قرار واقعی حقیقت
1:10:45 انسانیت کے دائرے سے ماورا تعمق اور انتہا پسندی زہد نہیں، چند صورتوں سے وضاحت
1:17:12 مجاہدہ کرکے ان مقامات کو حاصل کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ (علمی قاعدے سے تشریح)
1:20:45 نیکی و بدی کے خیالات میں ٹکراؤ کی صورت میں نبوی حکمتِ عملی
1:24:56 جبلی و کسبی طور پر نفسِ مطمئنہ والے شخص کا اپنے خیالات پر کنٹرول
1:25:45 نورِ ایمانی سے سرشار عقل کا نفس پرفیضان اور شیطانی خیالات کے خلاف کردار ، قرآنی آیت سے ثبوت
1:26:40 شیطان کا نفس کی شہوت کے سوراخ سے انسانی باطن میں داخل ہونا اور بصیرتِ نورِ ایمانی سے اس کا مقابلہ
1:29:00 آیات کے الفاظ کی وضاحت
1:30:11 نفس کے دو اَحوال میں پہلی حالت؛ نفسانی شہوات سے دور ہونا (الغیبة)
1:32:40 دوسری حالت؛ ایک لمبی مدت تک نفس کھانے پینے کی طرف متوجہ نہ ہو (المحق) جیسے نبی اکرم ﷺ کا صومِ وصال ، لیکن یہ ہر فرد کے لیے نہیں ہے۔
1:36:54 نفس کے مقامات اور اَحوال کے بیان کے بعد دو علمی قاعدے
1:37:34 پہلا علمی قاعدہ: قلب ، عقل اور نفس کے درمیان ہے، مقامات کے تعین میں بعض صوفیا کا تسامح
1:39:56 دوسرا علمی قاعدہ: نورِ ایمانی کے نفس اور قلب کے تقاضوں کے رد کرنے کے صوفیاء کے ہاں چند خاص ناموں کی فہرست
1:44:57 شاہ صاحبؒ کا حجة اللہ البالغہ میں علم الاَخلاق پر اَبواب قائم کرنے کا ارادہ جو پایۂ تکمیل تک نہ پہنچ سکا۔
1:46:15 علم الاحسان اور علم الشرائع کی تکمیل کے بعد معاشیات کا بیان اگلے ابواب میں

پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

Playlists
Hujjatullah al Baligha
Created At
Feb 24, 2024