احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 130
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ صوم: باب 01 تا 02
روزے کے مقاصد و اہداف کے بنیادی اصول و قواعد اور احادیث کی روشنی میں روزوں کی فضیلت کا بیان
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 03 ؍ فروری 2021 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:15 نماز و زکوة کے بیان کے بعد روزے کے اَحکام و مسائل، قرآنی ترتیب کا لحاظ نیز باب کا خلاصہ
1:10 مَلَکیّت کے اَحکام کے ظہور میں رکاوٹ (بہیمیّتِ شدیدہ) کو مقهور و مغلوب کرنے کے لیے خصوصی توجہ کی ضرورت
2:27 بہیمیّت میں شدت، تہہ در تہہ طبقات اور فراوانی ، کھانے، پینے اور شهوانی لذّات میں انہماک کی وجہ سے ہے۔
4:38 مَلَکیّت کی مضبوطی کے لئے بہیمیّت کی شدت کے اَسباب میں کمی کرنا، (سب سے بہتر و متفقہ راستہ)
6:37 بہیمیّت کو مَلَکیّت کا پختہ یقین، اس کے اَحکامات کی اتباع اور رنگ میں رنگنا اصل مقصود
7:55 مَلَکیّت بھی بہیمیّت کی پست عادات اور رذیل قسم کے رنگ پورے طور پر نہ اپنائے،مثال سے وضاحت
9:23 مَلَکیّت سوار اور بہیمیّت اس کی سواری بنانے کے لئے مسلسل مشق کرنا ضروری
12:10 بہیمیّت کو کنٹرول کرنے اور مَلَکیّت کو غالب کرکا پہلا درجہ
13:45 تشبه بالملکوت اور تطلع الی الجبروت دونوں مَلَکیّت کی خاصیتیں
15:32 بہیمیّت کو روزے کے ذریعے کنٹرول کرنا اور خواہشات کو چھوڑنا
16:42 تمام انسانوں کے لیے مسلسل روزے رکھنا چونکہ ناممکن اور دشوار ہے اس لئے مَلَکیّت کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے خاص مقدار اور زمانہ متعین کرنا ضروری
21:13 عمدہ نسل کے گھوڑے کو کھونٹے سے باندھنے کی مثال سے وضاحت
23:13 روزوں کی مقدار میں اِفراط و تفریط نہ ہو بلکہ بہیمیّت کو کمزور کرنے والی درمیانی مقدار ہو
25:09 روزہ نفسانی زہروں کے لیے تریاق ہے ،اور تریاق کا مسلسل استعمال نقصان دہ
27:56 کھانے اور پینے میں کمی کے دو طریقوں میں سے شرائع کی نظر میں دوسرے طریقے کے معتبر ہونے کی وجوہات
31:11 طویل وقفے کے بعد کھانا کھانے کی دوسری وجہ
32:32 پہلے طریقے کو کسی ضابطے و قاعدے کے تحت لانا بہت مشکل، تیسری وجہ
33:25 دنیا بھر کے صحیح مزاج رکھنے والے عرب و عجم کے ہاں صبح و شام کھانے کا معمول
35:07 بعض معاشروں میں دن بھر میں صرف ایک مرتبہ کھانے کا معمول
37:05 دو کھانوں کے درمیان وقفہ مقرر کرنے کا عمل ہر شخص کے سپرد کرنا، نظامِ تشریع کے خلاف، باقاعده ضابطه بندی ضروری
تین ملاحظات
40:26 (۱) دو کھانوں کا درمیانی وقفہ انسانی طاقت و استطاعت سے زیادہ نہ ہو، جیسے تین دن کھانے سے رکنا
41:42 (۲) کھانے پینے سے رکنے کا عمل بار بار ہونا چاہیے۔
43:13 (۳) کھانے پینے سے رکنے کی مقدار کا تکرار لوگوں کے ہاں مستعمل ہو، اور اس کی ضابطہ بندی ہر دیہاتی و شہری پر مخفی نہ ہو۔
45:18 روزے کی حقیقی تعریف: کھانے، پینے اور جماع سے دن بھر پورا مہینہ رکنا
48:54 دن اور مہینے کے آغاز و اختتام کا وقت اور اس کی ضابطہ بندی
52:13 قانون سازی میں جمہور انسانیت اور عام عوام کا لحاظ رکھنا ضروری
53:03 مہینہ مقرر کرنے کا معاملہ لوگوں پر نہیں چھوڑنا چاہیے،
54:34 مسلمانوں کا ایک زمانے میں اجتماعیت قائم کرنا نورانیت و ملکیت کے نزول کا باعث
56:53 بارہ مہینوں میں روزوں کے لیے مہینہ مقرر کرنے کی حکمت و راز
57:58 روزے کے دو درجے؛ فرض و نفل اور ان کی وضاحت
1:01:15 رمضان کے بنیادی مقدمات کے اصول مکمل اور ابواب کی احادیث کی تشریح
فضائلِ روزہ : باب 02
1:01:43 حدیث ۰۱۔ رمضان کے داخل ہوتے ہی جنت کے دروازوں کا کھلنا (إذا دخل رمضان فتحت أبواب الجنة ) کی لاجواب تشریح
1:02:18 حدیث میں فضیلت کا تعلق مسلمانوں کے اجتماعی نظام سے ہے نہ کہ ہر فرد کی انفرادیت سے
1:09:04 حدیث ۰۲۔ رمضان کے روزے ایمان و احتساب کے ساتھ رکھنے کا اجر و ثواب (من صام شهر رمضان إيمانا واحتسابا غفر له ما تقدم من ذنبه) کی تشریح
1:11:03 حدیث ۰۳۔ قیامِ لیالی رمضان (تراویح) کی فضیلت ( من قام ليلة القدر إيمانا واحتسابا غفر له ما تقدم من ذنبه) کی تشریح
1:11:56 حدیث ۰۴۔ ابنِ آدمؑ کے ہر عمل کا ثواب دوگنا تگنا لیکن اللہ نے روزے کا استثناء کیا (كل عمل ابن آدم يضاعف الحسنة بعشر أمثالها الخ)
1:12:54 حدیث کی لاجواب تشریح: نیکیوں کے دوگنا ہونے کا راز، مرنے کے بعد ملکیت کے فیضان کا بڑھنا
1:17:23 نیکیوں کا کئی گنابڑھنا اور ان میں روزے کے استثنا کا راز؛ ہر آدمی کے اعمال جمع ہونے کا ایک موطن اور اولیاء اللہ کا مشاہدہ
1:22:39 امام شاہ ولی اللہؒ کا کتابتِ اعمال کا مشاہدہ
1:26:27 (الصوم فإنه لي وأنا أجزي به) کی یہ تشریح شاہ صاحبؒ کے علاوہ کسی نے نہیں کی۔
1:30:35 حدیث کا ایک اور بطن
1:33:16 حدیث ۰۵۔ روزے دار کی دو خوشیاں (للصائم فرحتان فرحة عند فطره وفرحة عند لقاء ربه) کی تشریح
1:35:03تجلی ثبوتی کی وضاحت
1:36:41حدیث ۰۶۔ روزے دار کے منہ کی خوشبو (لخلوف فم الصائم أطيب عند الله من ريح المسك)کی تشریح
1:38:02 حدیث ۰۷۔ روزے ڈھال ہیں ( الصيام جنة)کی مکمل وضاحت
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/