احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 126
قسمِ ثانی: احادیثِ رسولؐ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
ابوابِ زکوة ، باب: 02
انفاقِ مال کی فضیلت اور کراہیتِ اِمساک (مال کو روکنے کی ناپسندیدگی)، بخل کی ممانعت اور سخاوت کے اسرار و رموز نیز جنت کی حقیقت
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 06؍ جنوری 2021 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:17 پچھلے باب کا اس باب سے ربط و تعلق
1:49 (۱) مال خرچ کرنے کی فضیلت و ترغیب ، زکوة کی روح سخاوتِ نفس؛ بنیادی راز
4:45 (۲) مال کو روکنے کی برائیاں اور بخل تهذیبِ نفس کی راہ میں حائل رکاوٹ
6:34 اِنفاقِ مال کی فضیلت اور کراہیتِ اِمساک (مال کو روکنے کی ناپسندیدگی) کی وجوہات:
8:21 بخل انسانی نفس کے لیے ہلاکت اور بہت زیادہ نقصان کا باعث، احادیثِ مبارکہ سے تشریح و توضیح
13:53 بخل کی خرابی کا راز، دنیا میں نقصانات، شاہ صاحبؒ کی وضاحت
16:39 "معمولی سی چیز (جیسے کجھور کے برابر صدقہ) اللہ دائیں ہاتھ سے قبول کرتا ہے" حدیث کے اس جزو کا معنی و مفہوم
18:49 شح (بخل) کا آخرت میں ضرر و نقصان
22:25 شاہ صاحبؒ کی احادیث کی تشریح، پہلا سبب: جن اموال کی زکوة ادانہیں کی، ان کامثالی صورتوں میں انسان کے لیے اذیت و تکلیف کا باعث بننا
36:03 دوسرا سبب؛ ملاء اعلی کی طرف سے سزا دینے کی وجہ
37:03 مطلقاً مال کی محبت کی سزاگنجے سانپ (سجاعا) کی صورت میں اور کسی خاص مال کی محبت (سونے و چاندی و کرنسی وغیرہ) سے محبت کی صورت میں اس کی پتریاں (صفائح) تپا کر اذیت و تکلیف
40:40 احادیثِ باب کی تشریح: ۱۔ سخی اللہ، جنت اور انسانوں کے قریب ،بخیل کا معاملہ اس کے برعکس اور جاہل سخی ،کنجوس عبادت گذار کے مقابلے میں اللہ کا زیادہ محبوب
42:09 حدیث میں تین فوائد کا ذکر، شاہ صاحبؒ کی تشریح: ( السخي قريب من الله ) اللہ کی پوری معرفت حاصل کرنے کی استعداد اوراس کی راہ میں حائل حجابات کو کھل جانا
42:54 (قريب من الجنة) مَلَکیت کے منافی پست قسم کی حالتوں کا دور ہونا،سخاوت بہیمیت کے رنگ کو ختم کرنے میں ممد و معاون
43:33 (قريب من الناس) سخی آدمی سے انسانوں کا محبت کرنا اور اس سے جھگڑا نہ کرنا، جھگڑے کی اصل وجہ بخل و کنجوسی
44:35 طبعی سماحت کے مقابلے میں جبری عبادت کی زیادہ فضیلت (ولجاهل سخي أحب إلى الله من عابد بخيل)
45:38 ۲۔ بخل اور صدقہ کرنے والے کی زرہ (سینہ بند) کی مثال سے تشبیہ، (مثل البخيل والمتصدق كمثل رجلين الخ) کی تشریح سے مزید احادیث کا معنی و مفہوم واضح ہو گیا۔
52:58 ۳۔ جنت کے بہت سے دروازے، ہر نیکی کرنے والے کو اسی کے مناسب دروازے سے بلایا جائے گا، حضورؐ کی حضرت ابو بکر صدیقؓ کو جنت کے آٹھوں دروازوں سے پکارے جانی کی بشارت(للجنة أبواب ثمانية فمن كان من أهل الصلاة الخ) کی تشریح
55:06 جنت کی حقیقت و تعریف؛ انسانی نفس کے لیے راحت و اطمئنان اور رضائے و رحمتِ خداوندی کا مقام، دلائل
57:01 نفوسِ انسانی کا بہیمیت کی ظلمات سے نکل کر جنت کی طرف جانے کا طریقۂ کار
57:44 (۱) جبلی طور پر قوتِ ملکیت میں خلقِ خشوع و طہارت کا نتیجہ نماز سے بہت زیادہ محبت
58:40 (۲) خلقِ سماحت کی خاصیات: صدقہ و خیرات کا بہت بڑا حصہ میسرآنا ، ظلم و زیادتی معاف کرنا اور کِبرِ نفس کے باوجود مومنوں و کمزوروں کے لیے عجز و انکساری اور ظالموں و متکبروں کے خلاف اقدام
1:02:33 (۳) خلقِ شجاعت: انسانوں کی اصلاح کے لیے نظام و سسٹم بنانا، عدل و انصاف کے قیام کے لیے جہاد (جدوجهد) کا وافر حصہ
1:03:39 (۴) بهیمیت و ملکیت میں تخالف و تجاذب کی صورت میں بہیمیت کو توڑنے کے لیے روزے رکھنے کا الہام اور پورا پورا بدلہ
1:04:44 جنت کے مزید ابواب: رسوخ فی العلم، مصائب مشکلات سہنے والے اور عادل حکمران وغیرہ
1:07:26 عادل حکمران کی تعریف و نشانی
1:08:37 جنت کا ایک اور دروازه، توکلِ الہی اور فال نکالنے کو چھوڑنا
1:10:05 خلاصہ کلام: سابقین کو جنت کے دروازوں سے بلایا جائے گا، حدیث کے بعض الفاظ کی وضاحت
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/