حجۃ اللہ البالغہ | 103 | اعتصام بہ کتاب وسنہ حصہ دوم | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری

Description

احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس

درس : 103

قسمِ ثانی: احادیثِ رسولؐ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات

اعتصام بالکتاب و السنۃ سے متعلق بقیہ احادیث کی جامع تشریح (آخری حصہ)
(قرآن کی تفسیر بیان کرنے کے لازمی و ضروری علوم اور دین کا اصلِ اصول)

مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

بتاریخ: 08 ؍ جولائی 2020 ء

بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:36 مکرر حدیث 10: ۱۔ حدثوا عَن بني إِسْرَائِيل وَلَا حرج ۲۔ لَا تُصَدِّقُوهُمْ وَلَا تكذبوهم الخ بنی اسرائیل کی تاریخی روایات، عبرت کے حصول کے لیے نقل کرنا جائز ہے، احکامِ شریعت معلوم کرنے کے لیے جائز نہیں،
6:22 اکثر اسرائیلی روایات کتبِ تفسیر و تواریخ میں منقول ہیں، ان کی اساس پر کوئی عقیدہ و حکم بیان کرنا تحریف کے دروازے کو کھولنے کے مترادف ہے۔
8:41 قرآن فہمی میں امام شاہ ولی اللہؒ کا نکتہ نظر اور ولی اللہی اصولِ تفسیر: الفوز الکبیر کی روشنی میں مولانا عبید اللہ سندھیؒ کا قرآنی فہم و شعور
16:35 حدیث 11: ۱۔من تعلم علما مِمَّا يَنْبَغِي بِهِ وَجه الله الخ کی روشنی میں علم کے حصول کا مقصد ۔
18:42 شاہ صاحبؒ کی تشریح: دنیا کمانے کی غرض سے علم حاصل کرنا حرام اور دین میں تحریف کا باعث بنتا ہے؛ وجوہات
22:19 غرضِ فاسد کی آج کے دور کی مثال، کرونا وائرس اور انسانوں کا استحصال
30:24 حدیث 12: من سُئِلَ عَن علم علمه، ثمَّ كتمه الخ کا مفہوم: علم کو ضرورت کے وقت چھپانا یہ تہاون و سستی ہے، یہ علم کے نسیان کا باعث اور آگ کی لگام بطور سزا
40:49 حدیث 13:الْعلم ثَلَاثَة آيَة محكمَة، أَو سنة قَائِمَة، أَو فَرِيضَة عادلة، وَمَا كَانَ سوى ذَلِك فَهُوَ فضل کا راز:
41:27 تین علوم فرضِ کفایہ کے طور پر لازمی و ضروری ہیں، ۱۔ آیتِ محکمہ: علوم القرآن کی معرفت، ۲۔ سنت: عبادات، ارتفاقات کے فقہی قوانین اور طریقے کو قائم کرنا ، سنتِ قائمہ کے تین درجات ۳۔ فریضہ عادلہ سے مراد وراثت کے قوانین اور عدالتی فیصلے
55:43 حدیث 14:نهى صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَن الأغلوطات کا مفہوم: دینی مسائل میں پہیلیاں گھڑنے کی ممانعت کی وجوہات: دوسروں کی اذیت کا باعث اور انتہا پسندی کا دروازہ کھلتا ہے۔ صحابہ فرضی مسائل پر اجتہاد نہیں کرتے تھے۔
1:00:34 حدیث 15: من قَالَ فِي الْقُرْآن بِرَأْيهِ، فَليَتَبَوَّأ مَقْعَده فِي النَّار کا مفہوم: قرآن کی تفسیر بیان کرنے کے لازمی و ضروری علوم: نزو لِ قرآن کے زمانے کے عربی ادب پر مہارت اور آپ ﷺ، صحابہ و تابعین کی غریب الفاظ کی تشریح اور ناسخ و منسوخ کی معرفت
1:04:02 حدیث 16: المراء فِي الْقُرْآن كفر کی تشریح: ذاتی لڑائی و جدال کے لیے قرآن کا بے جا استعمال اور حکمِ منصوص کو شبہ کی وجہ سے رد کرنا۔
1:06:07 حدیث 17: إِنَّمَا هلك من كَانَ قبلكُمْ بِهَذَا ضربوا كتاب الله بعضه بِبَعْض کی وضاحت: التدارؤ بِالْقُرْآن و السنة ( قرآنی آیات اور سنت و حدیث) کا فرقہ واریت، گروہیت اور ذاتی محاذ آرائیوں میں استعمال حرام ہے، یہ دین میں تحریف اور اس کی بدنامی کا ذریعہ ہے۔
1:09:53 حدیث 18:لكل آيَة مِنْهَا ظهر وبطن وَلكُل حد مطلع کا مفہوم: قرآن میں صفاتِ الہیہ، احکامات، واقعات و قصص کا ظہر و بطن، حضرت علیؓ کے استنباط کا واقعہ اور ظاہر و باطن پر مطلع ہونے کا مطلب اور لوگوں کی استعداد کا فرق
1:18:22 (۱۹) آیت: مِنْهُ آيَات محكمات هن أم الْكتاب وَأخر متشابهات میں محکم و متشابه کا مفہوم اور آیت کی غلط تشریح کا رد
1:21:11 (۲۰ ) حدیث 19: إِنَّمَا الْأَعْمَال بِالنِّيَّاتِ کی لاجواب تشریح: نیت کا معنی و مراد ، عمل کا دار و مدار نیت پر اور اعمال سے مقصود تہذیبِ نفس ہے نہ کہ محض عادت کے طور پر یا لوگوں کے دیکھا دیکھی یا ریا کاری یا جبلت کے تقاضے کے سبب انہیں سر انجام دیا جائے۔ مثالوں سے وضاحت
1:26:22 (۲۱ )حدیث 20: الْحَلَال بَين، وَالْحرَام بَين، وَبَينهمَا مُشْتَبهَات الخ کا مفہوم: دینی امور میں شبہ پیدا ہونے کی وجوہات اور مشتبہات سے بچنے کا حکم
1:33:17 (۲۲ )حدیث 21:نزل الْقُرْآن على خَمْسَة وُجُوه، حَلَال، وَحرَام، ومحكم، ومتشابه، وأمثال کی تشریح: قرآن کی تقسیمات میں کوئی تضاد نہیں ہے۔
1:35:49 دین کا اصلِ اصول: قرآن و سنت کو تحریف سے بچانا لازمی وضروری ہے۔ (باب کی آخری بات)

پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

Playlists
Hujjatullah al Baligha
Created At
Dec 29, 2023