احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف
حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 97
حُجّةُ اللّٰه البالِغة کی قسمِ اول کی آخری بحث
تتمۂ مبحثِ سابع
فصل(حصہ دوم)
قسم اول کی تکمیل پر سات اہم مسائل میں سے بقیہ پانچ مسائل کی وضاحت
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 22 ؍ اپریل 2020 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:14 سابقہ درس کا خلاصہ
2:53 تیسرا مسئلہ: دلائلِ شرعیہ سے شرعی احکامات کے اخذ و استنباط کے چند مراتب
4:30 اجتہاد کا اعلی درجہ؛ مجتہدِ مطلق (مستقل) کی صفات و خصوصیات اور محدثین و فقها دونوں مکاتب ہائے فکر کے اعتبار سے صلاحیت و استعداد کا معیار
15:27 اجتہاد کے باقی دو درجے؛ مجتہد منتسب اور مجتہد فی المذہب کی بنیادی صفات و اُمور
23:22 مُتبعین کے لیے براہ راست قرآن و سنت سے مسائل کے دلائل تلاش کرنا بھی ضروری ہے؛ ائمہِ اربعہ کے اقوال
30:03 مُفتی (فتوی دینے والے)کے لیے مسائل کے دلائل کا علم لازمی و ضروری ہے۔
39:37 عوام الناس کے لئے اپنے علاقے کے مستند و معتمد مفتی کے فتوی پر عمل کی اہمیت
47:42 مفتی کے لیے مُجتہد ہونا ضروری ہے، حضرت مفتی ولی حسن ٹونکیؒ کا قول
49:00 چوتھا مسئلہ: اکثر فقهی مسائل میں اختلاف اولی و غیرِ اولی اور ترجیح کی وجہ سے ہے، ان اختلافات کو بنیاد بنا کر جھگڑے پیدا کرنا درست نہیں ہے۔
1:07:56 پانچواں مسئلہ: قرآن و سنت سے ثابت شدہ بنیادی مسائل اور ان کی بنیاد پر تخریجات میں فرق و امتیاز کی ضرورت و اہمیت
1:16:32 چھٹا مسئلہ: ہر مذہب کے مروج اصولِ فقہ خود اس مذہب کے امام کے بیان کردہ نہیں ہیں۔ سات مسائل کی روشنی میں شاہ صاحب کا تحلیل و تجزیہ
1:26:40 ساتواں مسئلہ: مذہب ظاہریہ کا شمار محدثین میں نہیں ہوتا ہے۔
1:30:08قسمِ اول کے آخر میں طویل فصل لانے کی دو وجوہات:
1:31:35 پہلی وجہ: شاہ صاحب کو اختلافات حل کرنے کا میزان عطا کیا گیاہے۔
1:35:15 دوسری وجہ: اس زمانے میں اختلافات میں شور و شغب اور جدال بڑھنے کی وجہ سے یہ تفصیلی گفتگو کی گئی ہے۔
1:36:15 الحمد للہ قسمِ اول کے قواعدِ کلیہ مکمل ہوئے، اب قسمِ ثانی میں ان قواعد کی روشنی میں حضور ﷺ کی احادیث کے تناظر میں تفصیلات بیان ہوں گی۔
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/