احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف
حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 78
مبحثِ سادس:
سیاستِ ملت
باب:16 (حصہ دوم)
اَصحابِ یمین، اصحابِ اَعراف، مُنافقین، فاسقین اور کُفّار کا ذکر
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 18 ؍ دسمبر 2019 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:17 دوسری قسم: اَصحابِ یمین اور اس کی تین ذیلی اجناس (قسمیں)
۱۔ صلاحیت و استعداد میں سابقین کے قریب ترین لوگ
5:38 ۲۔ مَلَکیّتِ ضعیفہ و بہیمیّتِ شدیدہ میں نسبتِ تجاذب کی وجہ سے ریاضاتِ شاقّہ ( مشقت والی ریاضتوں) پرکار بند رہنے والے اور ملاءِ سافل کے ثمرات حاصل کرنے والے
13:15 ۳۔ جن کی مَلَکیّت نسبتِ تصالح کے ساتھ بہت ہی کمزور ہو، تو ان میں طاقتور بہیمیّت والے ریاضاتِ شاقّہ ( مشقت والی ریاضتوں) کو اور کمزور بہیمیّت والے دائمی وظائف و اَوراد کو اپنا معمول بنا لیتے ہیں۔
16:38 اَصحابِ یمین سے متعلق دو فائدے
پہلا فائدہ: ان کی اکثریت کو عملی لحاظ سے مکمل اِخلاص حاصل نہیں ہوتا اور یہ بھی ان کے لیے لازمی و ضروری نہیں ہے کہ مکمل طور پر اپنی طبیعت کے تقاضوں اور عادات و اطوار سے برات کا اعلان کردیں۔ البتہ نیت کے پہلو سے نرم دل اور ثواب کے امید وار ہوتے ہیں۔
22:33 الحیاء خیر کلہ (حیا مکمل خیر و بھلائی ہے): حدیث کے اَسرار ورُموز
26:04 دوسرا فائدہ: ان میں جو نیک لوگ ہیں ان پر بسا اَوقات مَلَکیّت سے متعلق الہام اور کچھ چمک آ جاتی ہے۔ یہ اعمال کے اَخلاق و مَلَکات سے مکمل طور پر اجنبی نہیں ہوتے
خلاصہ یہ ہے کہ اصحابِ یمین سابقین کی اعلی علمی و عملی صلاحیتوں میں سے کسی ایک سے محروم ہوتے ہیں۔
32:48 تیسری قسم: أصحاب الأعراف اور ان کی دو قسمیں:
33:32 [1] وہ لوگ جن کے مزاج صحیح سالم، فطرت میں ذہانت ہو لیکن انہیں یا دعوتِ اسلام بالکل نہیں پہنچی یا دعوت پہنچی تو ہے لیکن ان کی زبان اَور ہونے کی وجہ سے مکمل دلائل کے ساتھ ان کے شبہات کو دور نہیں کیے جا سکے۔
38:01 اصحابِ اَعراف کی تعیین اور صحیح مطلب معلوم سمجھنے کے لیے حضرت سندھیؒ کی کدو کاوش اور حجة اللہ البالغہ اور البدور البازغة سے تشفّی
42:44 [2] اصحابِ اَعراف کی دوسری قسم ؛ اعمال و اخلاق کی حقیقت سے ناآشنا لوگ، جو اخلاقِ اربعہ اوران کی ضد کے درمیان درمیان ہوتے ہیں۔
49:18 مُنافقین اور ان کی اقسام:
50:07 ۱۔ عملی نِفاق کے کے مرتکب وہ لوگ جنہیں اَخلاقِ اَربعہ کا مکمل نظام نہیں پہنچا اور وہ حِجابات (طبعیت، رسم اور سوءِ معرفہ) میں کسی ایک حِجاب کے تابع ہیں۔
54:59 ۲۔ عملی نِفاق کی دوسری قسم: ایسے لوگ جن میں بلندی نفس بہت کم درجے کی ہو، حیا اور شرم سے عاری ، بےوقوف اور ناقص العقل، حدیث میں ایسے لوگوں کا واقعہ
59:45 فاسقین: بد اخلاقیاں اور بُرے اعمال والے جو بہیمیّت کے غلبے کی وجہ سے اخلاقِ اربعہ کے نظام کو توڑنے والے ہیں، ان لوگوں کی طبیعت اور مزاج میں شیطانی کام رچ بس جاتے ہیں۔
1:02:18 کُفّار:
۱۔ عقلِ کامل کے باوجود تکبر کی بنیاد پراللہ کے مُنکر
۲۔ رسول کے قائم کیے وہے دینِ حق کے مُنکر اور اسے توڑنے والے ، یہی لوگ آخرت کے انکاری ہیں، جن کے لیے ہمیشہ ہمیشہ کی جہنم ہے۔
1:06:56 نظام اور سسٹم بناتے وقت ان تمام طبقات کی قرار واقعی حیثیت کی شناخت کی ضرورت و اہمیت
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/