حجۃ اللہ البالغہ | 058 | ملتیں قائم کرنے والے ہادیوں کی ضرورت | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری

Description

احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف

حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس

درس : 58

مبحثِ سادس:
سیاستِ ملت

باب:01
انسانی معاشروں کی درست خطوط پر رہنمائی کرنے والی قیادت اور ملتوں کا نظم و نسق قائم کرنے والے منتظمین کی ضرورت و اہمیت اور صلاحیت ، صفات و کردار

مُدرِّس:

حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری

بتاریخ: 03 ؍ جولائی 2019ء

بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *

👇
0:00 آغاز درس
0:17گزشتہ پانچ مباحث (حکمت البرّ والاثم کی اساس پر تمام انسانوں کے ہاں متفقہ عالم گیر اور آفاقی اصول) سے چھٹے مبحث کا ربط

چھٹے مبحث میں انسانیت کی ترقی کی اقدار اور معاشرے کی رائج ضروریات کی اساس پر عملی سیاسی نظام کا تعارف

4:01 باب کے عنوان کی وضاحت:
انسانی معاشروں میں ملت کا نظم و نسق قائم کرنے والے اولو العزم انسانوں کی ضرورت

9:33 انسان کی عقلِ سلیم میں اپنے نفع (مَلَکیّت اور بَہیمِیّت کا صالح تعلق) اور نقصان (بَہیمِیّت کی پست حالت)کے ادراک کی صلاحیت اور اس کی ممکنہ چار شکلیں:
۱۔ عقلِ سلیم ہونے کے باوجود انسان کی غفلت کی حالت
۲۔ نفع اور نقصان کے علم کے باوجود طبعی خواہشات (مفاد پرستی) کی بنیاد پر گمراہ اور لوگوں کو گمراہ کرنے والے
۳۔ عقلی استعداد نہ ہونے کے باعث برّ و اثم کے امور سے ناواقف انسان
۴۔ رسوخ فی العلم کی اساس پر معاشرے کے لیے درست طریقۂ کار اور صالح نظام بنانے والے انسان

الہامی مذاہب اور حُکما و فلاسفہ کے ہاں انسانوں کے چار درجات

14:44 عقلِ سلیم کے باوجود انسان کی غفلت کی وجوہات

15:15 حجاباتِ ثلاثہ: طبع، رسم اور سوءِ معرفت کا غلبہ اور وجدان کی خرابی

16:06 وجدان کی حقیقت: ایسا ادراک جو بغیر کسی خارجی قوت کے انسان کی داخلی صلاحیتوں اور استعداد سے حاصل ہو

16:55 عقل کا تعلق ظاہری قوتوں اور حواسِ خمسہ سے ادراک تک محدود ہے، جبکہ وجدان کا تعلق باطنی قوتوں سے ہے۔

18:22 انسانوں کا پہلا درجہ: حجاباتِ ثلاثہ کے غلبے کے سبب غافل لوگ، ان کے وجدان کے خراب ہونے کی مثال ، صفراوی مزاج کے حامل شخص جیسی ہے۔

19:12 فاسد وجدان کے حامل افراد میں مطمحِ نظر کا فقدان اور خوفناک حالت کے ادراک اور اس کے نقصانات سے غفلت برتنا

20:14 غافل لوگوں کو ایسے صاحب علم رہنما کی ضرورت جو سنتِ راشدہ ( صحیح طریقہ کار) کے مطابق ان کی سیاست کرئے۔

20:44 سیاست کے دو بنیادی امور: ریاستی اجتماع کی تشکیل اور حکومت کی قیادت

​​21:59 قیادت و حکومت کے دو دائرے: خلافتِ باطنه (اجتماعی ڈسپلن کی اساس پر برّ و اثم کی تربیت) و خلافتِ ظاہرہ ( معاشرے میں برّ و اثم کی اساس پر عملی سیاسی نظام)

23:07 انسانوں کا دوسرا درجہ، غلط رائے کی اساس پر صحیح طریقے کے متضاد راستے کو سوسائٹی میں غالب کرنے والے گمراہ افراد، جو دوسروں کو بھی نقصان پہنچائیں، جیسے چوری ، ڈاکہ ، قتل اور ظلم و استحصال وغیرہ

24:55 انسانوں کا تیسرا درجہ: کسی ایک شعبے میں مہارت، مگر دیگر شعبوں سے نابلد اہلِ علم انسان

26:14 ناقص علم رکھنے والوں کے لیے کامل و مکمل علم رکھنے والے قائدین کی اتباع لازمی و ضروری ہے۔

27:24 انسانوں کا چوتھا درجہ: اعلی درجے کا علم رکھنے والے، اور اس علم پر عملی طور پر ثابت قدم رہنما
(پہلے تینوں طبقے، اس چوتھے درجے کے انسان کی اتباع کے محتاج ہیں۔)

30:12 انسانی معاشروں کے لے ہدایت یافتہ قیادت کی ضرورت کی بنیادی دلیل


40:38 انسانوں میں عقل و شعور اور اجتماعیت کی سوچ پیدا کرنے والے مُوَفَّقون ( مَلَکیّتِ عالیہ اور بہیمیّتِ شدیدہ میں موافقت) صالح بین الاقوامی نظام قائم کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔
علمی نظام قائم کرنے والے مخلصین (بلا تفریق ، رنگ ، نسل اور مذہب ہر انسان کو کامیاب بنانے کا جذبہ رکھنے والے) کی ناگزیریت

42:55 ہادی و عالم کے لیے لازمی وضروری ہے کہ :
۱) غلطی و گمراہی سے معصوم ہو ۔
۲) زندگی کے تمام شعبوں میں وہ انسانیت کا رہنما بننے کی صلاحیت و اہلیت رکھتا ہو ۔

52:42 اپنے علم کے مطابق عمل اور وجدانی طور اس علم کا ادراک، رہنما کے لیے لازمی و ضروری ہے۔

59:51 حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر انسانیت کی ترقی و کامیابی کے علومِ نبوت وجدانی طور پر طاری ہوئے۔

1:05:12 اپنی ذات اور انسانیت کے ہاں ہر طرح کی غلطی سے محفوظ و معصوم ہونا، قائد بننے کے لیے ناگزیر ہے، جو صرف و صرف علمِ وجدانی سے ممکن ہے۔

1:15:42 علمِ وجدانی کے القا و حصول کے لیے مَلَکہ جِبلِیّہ کا ہونا اور مسلسل تجربات سے وجدان کا تصدیق شدہ ہونا بے حد ضروری ہے۔

1:16:56 نبی کے وجدان سے ثابت شدہ چیز ، لوگ دلائلِ برهانی و خطابی کی بنیاد پر تسلیم کر چکے ہوں۔

1:21:33 اعلی ترین انسان (نبی) سے لوگوں کا انتہا درجے کا اظہارِ محبت و عقیدت اور اسے بطور حجت (اتھارٹی) تسلیم کرنا



پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

Playlists
Hujjatullah al Baligha
Created At
Jun 23, 2023