مذاق یا غصہ کی حالت میں بھی طلاق واقع ہو جاتی ہے

Category
Nikah & Talaq
Question

اگر شوہر اپنے دوست کے سامنے مذاق میں یا غصے میں 3 بار کہہ دے کہ میں اپنی بیوی کو طلاق دیتا ہوں تو کیا طلاق ہو جاتی ہے؟

Answer

الجواب حامداً و مصلیاً و مسلماً
غصہ یا ہنسی مذاق میں بھی طلاق کے لفظ ادا کرنے سے طلاق واقع ہو جاتی ہے۔ حدیث شریف میں آتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تین چیزیں ایسی ہیں کہ انہیں چاہے سنجیدگی سے کیا جائے یا ہنسی مذاق میں ان کا اعتبار ہو گا، وہ یہ ہیں: نکاح کرنا، طلاق دینا اور طلاق سے رجوع کرنا“۔
لہذا صورت مسئولہ میں اگر شوہر نے اپنے دوستوں کے سامنے غصہ یا ہنسی مذاق میں تین بار بیوی کی طرف نسبت کرتے ہوئے اپنے ہوش و حواس سے طلاق کے الفاظ کہہ دیے تو اس سے تین طلاقیں واقع ہوکر نکاح ختم ہوگیا اور بیوی حرمت مغلظہ کے ساتھ حرام ہوگئی، اس سے رجوع اور تجدید نکاح کی گنجائش نہیں ہے۔
مذکورہ شخص کی بیوی عدت کی تکمیل کے بعد دوسری جگہ نکاح کرنے کا اختیار رکھتی ہے۔
فقط واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

Venue
Peshawar
Date & Time
Jul 23, 2025 @ 04:26PM
Tags
No Tags Found