لڑائی جھگڑے میں بطور جرمانہ رقم وصول کرنا

Category
Dealings
Question

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس بارہ میں کہ دوپارٹیوں کے درمیان لڑائی ہوئی اور ایک پارٹی ان کو چھڑانے کے لیے گئی ، ان میں سے ایک پارٹی نے چھڑانے والی پارٹی پر زیادتی کی اور کئی لوگوں کو زخمی کردیا ۔ اس کے بعدچھڑانے والی پارٹی نے زیادتی کرنے والی پارٹی کے خلاف تھانہ میں مقدمہ درج کروادیا۔ بعدمیں علاقہ کے معزز آدمیوں نے متفقہ طور پر مصالحانہ فیصلہ کیا کہ ملزم پارٹی کو زیادتی کے بدلے چھ ہزار روپیہ جرمانہ دینا چاہیے۔ ملزم پارٹی نے اس فیصلے کے مطابق چھ ہزار روپیہ ادا کردیا ۔ اور مدعی پارٹی نے تھا نہ میں جاکر مقدمہ خارج کروادیا ،کیامدعی پارٹی کے لیے یہ چھ ہزار روپے لیناشرعاً جائز ہے یا نہیں؟    سائل: محمد عقیل

Answer

صورتِ مسئلہ میں جب تک زخم درست نہ ہوجائیں یا درست ہوجائیں اور ان کے نشان باقی ہوں ، تو اس صورت میں زیادتی کرنے والے سے بطور جرمانہ کچھ رقم وصول کرنے پرمصالحت کی جاسکتی ہے۔ قال فی الہندیہ:جرح رجلاً عمداً فصالحہ منہ لایخلوا ا ما ان برأ اومات منہا فان صالحہ من الجراحۃ اومن الضربۃ اومن الشجۃ اومن القطع ۔۔۔۔۔۔۔جاز الصلح ان بریٔ بحیث بقی لہ اثر وان بریٔ بحیث لم یبق لہ اثر بطل الصلح ۔ (ص۲۶۱،ج۳ عالمگیری)

Date & Time
Dec 13, 2021 @ 12:26PM
Tags
No Tags Found