What is the ruling on taking payment for teaching religious studies?

Fatwa Number
0095
Question

میں پی ایچ ڈی مکمل کرنے کے قریب ہوں۔ گزشتہ چھ سال سے قرآن پاک کا ترجمہ، تفسیر اور دوسرے اسلامی علوم آن لائن پڑھا رہا ہوں۔ ایک مناسب آمدنی ہے، لیکن مواقع ہونے کے باوجود میں نے اس کو پھیلانے اور زیادہ کمائی کا ذریعہ نہیں بنایا۔ فِیس کا معاملہ مکمل والدین پر چھوڑ دیتا ہوں، وہ جو دے دیں، لے لیتا ہوں۔ مجھے کوئی ڈھنگ کی جاب نہیں ملی۔ والدین اور بچوں کا گذر بسر اسی پر ہے۔ اب کچھ دوستوں نے باقاعدہ حوالہ جات کے ساتھ یہ باور کرانا شروع کیا ہے کہ "آپ اپنے خاندان کا پیٹ جہنم کی آگ سے بھر رہے ہیں، توبہ کرلیں پچھلے سالوں کی کمائی صدقہ کریں" جوکہ کروڑ روپے سے زیادہ ہے اور یہ میرے لیے ناممکن ہے۔ میں انتہائی پریشان ہوں، آپ کی رہنمائی درکار ہے۔

Answer

صورت مسئولہ میں قرآن پاک اور دینی علوم کی تعلیم کی اجرت، متاخرین حنفیہ کے فتوے کے موجب جائز ہے۔ اور اس کا جواز ضرورت کی بنا پر ہے، تاکہ قرآن مجید اور علوم دینیہ کی تعلیم کا متروک ہونا لازم نہ آئے۔ اصل چیز اس مسئلے میں یہ ہے کہ: تمام علوم دینیہ کی تعلیم میں نیت خالصتاً اللہ کی رضا کی ہونی چاہیے۔ اجرت صرف وقت کے تصرّف کی بنا پر جائز ہے۔

(کذا فی کفایت المفتی، جلد: 2، ص: 15)
فقط واللہ اعلم بالصواب

Venue
Talagang
Date & Time
Mar 29, 2025 @ 01:44AM
Tags
No Tags Found