نکاح میں وکیل بننا

Category
Nikah & Talaq
Question
​میرے کئی بچوں کے نکاح ہمارے علاقے کے نکاح خواں صاحب نے پڑھائے، جس میں وہ خود دلہن سے اجازت لے کر دلہا کو ایجاب و قبول کرواتے تھے، لیکن گزشتہ ہفتے میری ایک بیٹی کا نکاح ہمارے ایک مہمان عالم دین نے پڑھایا اور دلہن سے اجازت لینے کے لیے اس کے چچا اور ماموں وغیرہ کو بھیجا اور ان کی اجازت اور موجودگی میں نکاح پڑھایا، کیا اس طرح نکاح پڑھانا درست ہے؟​​
Answer
دونوں صورتوں میں نکاح درست ہوجاتا ہے، دلہن کا وکیل خود بھی ایجاب و قبول کروا سکتا ہے اور ایسے ہی دلہن کا وکیل اگر کسی دوسرے نکاح خواں کو اجازت دے دے اور خود اس مجلس میں شریک ہو تو ایسا نکاح خواں بھی ایجاب و قبول کروا سکتا ہے۔​
Venue
Lahore
Date & Time
Aug 22, 2025 @ 07:10PM
Tags
No Tags Found