نکاحِ شبہ کا حکم

Category
Nikah & Talaq
Question

ایک خاتون کا کسی مرد سے نکاح (زبانی) ہوتا ہے جبکہ اس شخص سے وہ اپنا پہلا رجسٹرڈ نکاح چھپاتی ہے اور 10 سال تک اس کے ساتھ رہتی ہے اور پھر اس شخص سے 5 ایکڑ زمین کا مطالبہ کرتی ہے لیکن جب وہ شخص انکار کرتا ہے تو زبانی نکاح کا فائدہ اٹھاتے ہوئے وہ نکاح سے الگ ہو جاتی ہے اور اس شخص کے خلاف مقدمہ درج کروا دیتی ہے اور عدالت سے استدعا کی کہ وہ پہلے سے شادی شدہ ہے اس لیے وہ دوسری شادی نہیں کر سکتی تھی اس لیے اس شخص کو سزا دی جائے. اب یہ موقف تسلیم کیا گیا ہے کہ اس کا دوسرا نکاح شریعت کے مطابق باطل ہے لیکن مرد نے اسے اپنی بیوی مان کر جنسی تعلق قائم کیا، کیا ایسی صورت میں مرد کو زیادتی یا زنا کی سزا دی جا سکتی ہے؟

Answer

الجواب حامداً و مصلیاً و مسلماً
عورت کا پہلے نکاح کو چھپا کر دوسرا نکاح کرنا شرعاً باطل ہے۔ لیکن اگر مرد کو اس کا علم نہ ہو اور وہ نیک نیتی سے نکاح کرے اور اسے بیوی سمجھ کر تعلق قائم کرے، تو یہ "نکاحِ شبہ" کہلاتا ہے۔ ایسی صورت میں یہ تعلق زنا نہیں ہے. لہذا مرد کو مجرم نہیں ٹھہرایا جا سکتا. نیز اس پر حدِ زنا، سزا یا قانونی کارروائی کرنا شرعاً و اخلاقاً درست نہیں ہے۔
فقط واللہ تعالی اعلم بالصواب​

Venue
Lahore
Date & Time
Jun 09, 2025 @ 12:37PM
Tags
No Tags Found