شراب کی ڈلیوری اور اس سے ملنے والی تنخواہ کا حکم

Category
Halal o Haram
Question

​مفتی صاحب! باہر ملک میں ایک کام ہے شراب کی ڈلیوری کا کیا یہ کام کرنا درست ہے؟ کیا یہ حرام کے زمرے میں آتا ہے یا نہیں؟ کیونکہ ایجنٹ کہہ رہا ہے آپ نے صرف شراب کی ڈلیوری کرنی ہے اور مہینے کے آخر میں تنخواہ ملے گی۔

Answer


الجواب حامدا و مصلیا و مسلماً

اسلام میں شراب ناپاک اور قطعی حرام ہے، نبی کریم ﷺ نے شراب کے استعمال اور اس کے متعلقہ تمام امور پر لعنت بھیجی ہے، چنانچہ انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے شراب کی وجہ سے' دس آدمیوں پر لعنت بھیجی: اس کے نچوڑوانے والے پر، اس کے پینے والے پر، اس کے لے جانے والے پر، اس کے منگوانے والے پر، اور جس کے لیے لے جائی جائے اس پر، اس کے پلانے والے پر، اور اس کے بیچنے والے پر، اس کی قیمت کھانے والے پر، اس کو خریدنے والے پر اور جس کے لیے خریدی گئی ہو اس پر۔

(سنن ترمذی حدیث 1295) 

لہذا شراب کی ڈیلوری اور اس سے حاصل ہونے والی کمائی درست اور جائز نہیں ہے۔

فقط والله تعالیٰ اعلم بالصواب 

Venue
لاھور
Date & Time
Jul 08, 2025 @ 09:14PM
Tags
No Tags Found