تحریری طلاق کا حکم اور رجوع

Category
Nikah & Talaq
Fatwa Number
0020
Question

​کیا فرماتے ہیں علمائے عظام بیچ اس مسئلہ کے کہ ایک شخص فارن جانے کے لئے سٹامپ پر بیوی سے علاحدگی/ طلاق لکھ دے، لیکن اس کا ارادہ طلاق دینے کا نہ ہو صرف ڈاکومنٹس میں ظاہر کر کے باہر جانا ہو، اس سٹامپ پر بیوی کے جعلی دستخط بھی کئے ہوں، لیکن اس سارے معاملے سے بیوی بے خبر ہے۔

Answer

اگر اس شخص نے طلاق کے صریح لفظ کے ساتھ بیوی کی طلاق لکھی اور اس بات پر کہ اس کا مقصد طلاق دینا نہیں اور یہ صرف جعلی طلاق نامہ ہے، کسی کو گواہ نہیں بنایا تو اس صورت میں طلاق واقع ہو گئی ہے خواہ اس کی نیت ہو یا نہ ہو اور بیوی کو طلاق دینے کی خبر ہو یا نہ ہو۔
صورتِ مسئولہ میں اگر ایک یا دو طلاق لکھی ہیں تو طلاق رجعی ہو گی اور عدت کے اندر رجوع کیا جا سکتا ہے اور اگر تین طلاق لکھی ہیں تو طلاقِ مغلظہ ہو گی، جس کے بعد رجوع نہیں ہو سکتا ہے۔

فقط واللہ اعلم

Venue
نوشہرہ
Date & Time
Jan 16, 2024 @ 12:20PM
Tags
No Tags Found