Category
Question
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں؛ ایک مولوی صاحب نے آن لائن نکاح پڑھایا دولھا سعودیہ میں جبکہ دلھن پاکستان میں تھی دولھے کی طرف سے پاکستان میں ایک وکیل مقرر کیا گیا دولھے کے پاس بھی دو گواہ تھے اور جس جگہ نکاح منعقد ہوا وہاں بھی دو گواہ موجود تھے دولھے کی طرف ویڈیو کال کرکے فریق اول یعنی دولھے کے وکیل نے ایجاب جبکہ دلھن نے قبول کیا اور خطبہ نکاح پڑھا گیا کیا اس طریقے سے نکاح منعقد ہوا یا نہیں؟
Answer
الجواب حامداً و مصلیاً و مسلماً
نکاح کے درست ہونے کے لیے ایجاب وقبول کی مجلس ایک ہونا شرط ہے۔ آن لائن نکاح کے جواز کی صورت یہ ہو سکتی ہے کہ فریقین میں سے کوئی ایک فریق کسی ایسے آدمی کو اپنا وکیل بنادیں جو دوسرے فریق کے پاس موجود ہو اور وہ وکیل شرعی گواہوں یعنی دو مسلمان عاقل بالغ مرد یا ایک مرد اور دو عورتوں کی موجودگی میں فریقِ اول کی طرف سے ایجاب کرلے اور دوسرا فریق اسی مجلس میں قبول کرلے تو ایک مجلس کی شرط پوری ہونے کی وجہ سے یہ نکاح صحیح ہوجائے گا۔
صورت مسئولہ میں دولہے کی طرف سے پاکستان میں ایک وکیل مقرر کیا گیا اور دو مسلم گواہ موجود تھے، پہلے فریق یعنی دولھے کے وکیل نے ایجاب کیا اور دوسرے فریق یعنی دلھن نے اسی مجلس میں قبول کرلیا تو اتحاد مجلس کی شرط پوری ہونے سے نکاح صحیح منعقد ہوا ہے۔
فقط واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب