وطنِ عزیز کی ناگفتہ بہ صورتِ حال اور تدارک کی حکمت عملی(دینی تعلیمات کی روشنی میں)

وطنِ عزیز کی ناگفتہ بہ صورتِ حال اور تدارک کی حکمت عملی(دینی تعلیمات کی روشنی میں)
Description

ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ پشاور کیمپس کی جانب سے مردان کے "شینا گیدرنگ ہال" میں بروز بدھ 20 نومبر2024ء کو ایک شعوری سیمینار منعقد ہوا۔ سیمینار کے مہمانِ خصوصی مولانا مفتی شاہ عبد الخالق آزاد راۓ پوری مدَّ ظِلّہُ العالی (جانشین خانقاہ عالیہ رحیمیہ قادریہ رائے پور) تھے۔ صدارت ڈویژنل صدر جناب محمد اقبال جب کہ نظامت کے فراٸض شادمان خان نے انجام دیے۔ قاری احمد علی شاہ کی شیریں آواز میں تلاوتِ قرآن کریم سے سیمینار کا باقاعدہ آغاز ہوا۔
”ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ“ کے تعارف میں ”پروفیسر فضل طارق“ نے فرمایا کہ "ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ  اولیاۓ ربَّانی کے تاریخی تسلسل کا امین اور سامراج کے خلاف تحریکِ آزادی کا جانشین ادارہ ہے۔ ادارہ رحیمیہ ملک بھر میں شعوری سیمینارز کا انعقاد کرتا ہے تاکہ نوجوان معاشرت، سیاست، معیشت اور فکروفلسفہ کی بنیاد پر دین کو سمجھیں اور اپنے آپ،اپنے خاندان،اپنی قوم،اپنے ملک اور اپنے دین کے لیے علمی اور عملی کردار ادا کرکے دُنیوی و اُخروی کام یابی سے ہم کنار ہوں۔"
سیمینار کے مہمانِ خصوصی مولانا مفتی شاہ عبد الخالق آزاد راۓ پوری مدَّ ظِلّہُ العالی نے ”وطنِ عزیز کی ناگفتہ بہ صورتِ حال اور تدارک کی حکمت عملی(دینی تعلیمات کی روشنی میں)“ کے عنوان پر بصیرت افروز خطاب فرمایا۔آپ نے ارشاد فرمایا:
”وطنِ عزیز اسلام کے نام پر بنایا گیا تھا مگر آج ہم فکری انتشار،سیاسی محکومی،معاشی اضمحلال اور سماجی بدامنی کا شکار ہیں۔اس لیے حقیقی معنوں میں دینی نظام کا قیام ہم پاکستانی مسلمان پر فرض ہے۔
آپ نے فرمایا کہ:” انبیاء کی جدوجہد بھی قوموں کو آزادی دلانے،عدل،امن اور معاشی خوش حالی قاٸم کرنے کی تھی۔حضرت یوسف کی 14 سالہ معاشی منصوبہ بندی،حضرت موسٰی کا بنی اسراٸیل کے لیے حصولِ آزادی اور حضرت محمدرسول اللہ اور صحابہ کرامؓ  کا قیصر و کسرٰی کو شکست دینے کی جدوجہد اس امر کی غماض ہے۔"
حضرت اقدس نے دینی تعلیمات کی روشنی میں صالح اور غیر صالح سماج کی پہچان کرا دی کہ "آزادی، عدل، امن اور معاشی خوش حالی، ایک ترقی یافتہ سماج جب کہ محکومی، ظلم، بدامنی اور بھوک و افلاس ایک زوال پذیر سماج کی پہچان ہے۔"
آپ نے اپنے خطاب کے آخر میں نوجوانوں کو دعوتِ فکر وعمل دیتے ہوۓ فرمایا کہ "ہمارے نوجوان کی ذمہ داری ہے کہ دین کی بنیاد پر سسٹم کا شعور حاصل کرے،جذبات کو عقل کے تابع بناۓ اور شعوری و علمی بنیادوں پر تجزیے کی صلاحیت پیدا کرے۔ صالح سسٹم کے قیام کی شعوری اور منظم جدوجہد میں حصہ لے مگر تشدد سے باز رہے کہ ریاست کو نقصان نہ پہنچاۓ۔
سیمینار  میں مدارس،کالجز اور یونورسٹیز کے طلبہ سمیت سماجی افراد کثیر تعداد میں شریک ہوۓ۔

مولانا مفتی شاہ عبد الخالق آزاد راۓ پوری کے دعاٸیہ کلمات سے سیمینار کا اختتام ہوا۔
رپورٹ: فیاض علی (مردان)

Venue
Sheena Hall Mardan
Date & Time
Nov 20, 2024 @ 11:00AM