Description
مورخہ 20 اکتوبر 2022ء بروز جمعرات نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی فیصل آباد میں قرآن سوسائٹی کے زیرِ اہتمام یونیورسٹی کے مرکزی آڈیٹوریم میں ربیع الاوّل کی مناسبت سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس کا موضوع ”سیرتِ نبوی ﷺکی روشنی میں عصر ِحاضر کے اجتماعی مسائل کاحل“ تھا۔ سیمینار کے مہمانِ خصوصی ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ لاہور کے سرپرستِ اعلی ٰ، پروفیسر ڈاکٹر مفتی سعید الرحمان تھے۔ سیمینار میں پروفیسر ڈاکٹر محمد ناصر عبدالعزیز، پروفیسر ڈاکٹر سعید اختر،مولانا محمد علی گنگوہی،جناب عامر شہزاد،جناب صبغت اللہ،شیخ عمر فاروق اور دیگر احباب نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ قبل ازیں یونیورسٹی پہنچنے پر اپنے دفتر میں پروفیسر ڈاکٹر یاسر نواب ڈین فیکلٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی اور دیگر اساتذہ نے مہمان مقرر کا استقبال کیا اور سیمینار کے لیے وقت دینے پر شکریہ ادا کیا ۔
سٹیج سیکرٹری کے فرائض انجینئر جہانزیب اکرم نے سرانجام دئيے۔ تلاوتِ قرآن حکیم کی سعادت حافظ حسان علی نے حاصل کی۔ نعت رسول مقبولﷺ پڑھنے کا شرف عاصم سعید نے حاصل کیا ۔ قرآن سوسائٹی کے کنوینر ڈاکٹر محمد یٰسین نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے مہمان ِخصوصی کو ایک مثالی استاد قرار دیتے ہوئے اُن کی آمد کو یونیورسٹی اور طلباء کے لئے باعثِ مسرت قرار دیا اور آنے والے تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔
مہمان ِخصوصی نے موضوع پر شرکاء کی راہنمائی کرتے ہوئے فرمایا،
"نبی کریم ﷺسے محبت ہمارے ایمان کا لازمی حصہ ہے۔ اس محبت کا اولین تقاضا یہ ہے کہ زندگی کے ہر شعبے اور مرحلے میں آپ ﷺ کی اطاعت اور پیروی کی جائے، جس کاحکم قران حکیم کی بیسیوں آیات میں آیا ہے۔ اگر آپﷺ کی تعریف و توصیف کا مقصد، آپﷺ کے بتائے ہوئے رستے کو تلاش کرنا اور اس پر چلنے کی تحریک حاصل کرناہے، تو یہ قابل تعریف عمل ہے۔ نبی اکرمﷺ کی زندگی ایک سماجی زندگی تھی، یعنی آپ ﷺنے معاشرے سے الگ تھلگ رہنے کی بجائے معاشرے میں ایک سرگرم کردار ادا کیا۔ نوجوانی میں ہی آپ ﷺنے حلف الفضول جیسے معاہدے میں شرکت کی جس کا واحد مقصد مظلوموں کی مدد اور انہیں ظالموں سے بچانا تھا۔"
مہمانِ خصوصی نے مزید فرمایا، "دنیا میں عام طور پر یہ رواج ہے کہ کسی رہنما کے انتقال یا تبدیلی کے بعد کمزوری اور زوال کا آغاز ہوجاتا ہے۔ اِس کے مقابلے میں آپﷺ کا امتیازی وصف یہ ہے کہ آپﷺ نے ایک قائد کے طور پر مستقبل کی قیادت تیار کی جس کے نتیجے میں اگلے ایک ہزار سال تک مسلمانوں کا سیاسی، معاشی ، علمی اور تہذیبی غلبہ قائم رہا۔ آج کی سوسائٹی کا تقاضا ہے کہ سال میں محض ایک دو دن کے لئے سیرت نبویﷺ کانفرنسوں کا انعقاد کرنے کی بجائے سیرت نبویﷺ کا نظام قائم کرنے کی اجتماعی جدوجہد کا آغاز کیا جائے۔ معاشرے میں اس سوال پر تعمیری مکالمے کو فروغ دیا جائے کہ کیسے ہم اپنے معاشرے میں امن، اتحاد، علم دوستی اور خوشحالی پیدا کرسکتے ہیں؟"
خطاب کے بعد سوال جواب کامرحلہ آیا جس میں طلباء و طالبات نے بھرپور حصہ لیا۔
سیمینار کا اختتام اجتماعی دعا سے کیا گیا۔ مہان خصو صی نے سیمینار کے کامیاب انعقاد پر این ٹی یو قرآن سوسائٹی کی کوششوں کو سراہا اور طلباءو طالبات کی دلچسپی کو خوش آئند قرار دیا۔
سیمینار کو قرآن سوسائٹی کےفیسبک پیج سے لائیو نشر بھی کیا گیا۔
(رپورٹ: ڈاکٹر ہاشم فاروق، محمد عثمان، فیصل آباد)