ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ خیرپور میرس کے زیرِ انتظام بتاریخ 12 فروری بروز اتوار سچل آڈیٹوریم میں ایک شعوری سیمینار منعقد کیا گیا۔ سیمینار کے مہمانِ خصوصی حضرت مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری (ڈائریکٹر جنرل ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ)تھے۔ مہمانِ اعزازی میں مفتی عبد المتین نعمانی (صدر ادارہ رحیمیہ) اور مفتی محمد مختار حسن (ڈائریکٹر ایڈمن،ادارہ رحیمیہ) بھی شریک تھے۔ سیمینار کی صدارت انیس احمد میمن اور نظامت حسین لارک نے کی۔
سیمینار کا پہلا موضوع " سیرت طیبہﷺ کا انقلابی کردار" تھا جس پر مفتی عبدالمتین نعمانی صاحب نے شرکاء کی راہنمائی کرتے ہوئے فرمایا،" آج جو ہمارے معاشرے میں سماجی، معاشی اور اخلاقی بیماریاں ہیں ان کی وجہ حکمران طبقے کی عیاشیاں اور ناکارہ نظام ہے. سابقہ اقوام پر جو عذاب آیا اس کی وجہ "تقسیم کرو اور حکومت کرو" والی سیاست اور حکمرانوں کی عیاشیوں کی وجہ سے لوگوں پر بھاری ٹیکس لگانا تھا۔ یہی حالات اس وقت پاکستان کے ہیں۔ آج ہمیں نبی کریم ﷺ کی انقلابی سیاست کا بغور جائزہ لینا چاہیے جس کی بدولت ہم انسانیت کو اس زوال نکال سکتے ہیں۔ آج ہمیں نبوی حکمت عملی اور امام شاہ ولی اللہ محدث دہلویؒ کے نظریے کا شعور کے ساتھ مطالعہ کرنا چاہیے۔"
سیمینار کے دوسرے موضوع " وطن عزیز کے اجتماعی مسائل اور ان کا حل قرآنی تعلیمات کی روشنی میں " پر حضرتِ اقدس نے راہنمائی فرمائی۔ آپ نے قرآن مجید کے معاشرے میں زوال پذیر ہونے کے اسباب بیان کیے جس کی وجہ سے پچھلے قوموں میں عذاب آیا اور آج وہ سب بیماریاں ہمارے معاشرے میں موجود ہیں۔ جس کے نتیجے میں نظریاتی انتشار،سیاسی عدم استحکام، معاشی افلاس اور خوف عام ہے. آج ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم قرآنی شعور کو سمجھیں اور اس پر عمل کر کے اس زوال سے معاشرے کو آزاد کرائیں۔
سیمینار میں شہر خیرپور کے معززین اور طلباء نے بھرپور شرکت کی اور اس طرح کے سیمینارز اور موضوعات کو سراہا۔
رپورٹ: مدثر سعید، محراب پور