ادارہ رحیمیہ علوم قرانیہ( ٹرسٹ) لاہور کے ناظم اعلٰی اور خانقاہ عالیہ رحیمیہ رائے پور کے موجودہ مسند نشین حضرت اقدس مفتی شاہ عبدالخالق آزاد رائے پوری مدظلہ العالی نے آج سرپرست ادارہ رحیمیہ ڈاکٹر مفتی سعید الرحمان اعوان ، صدر ادارہ رحیمیہ مولانا مفتی عبدالمتین نعمانی اور ڈائیریکٹر ایڈمن ادارہ رحیمیہ مولانا مفتی محمد مختار حسن ، ناظم تعلیمات ادارہ مولانا مفتی عبد القدیر ، ممبر ایڈوائزری بورڈ پروفیسرڈاکٹر محمد ناصر عبد العزیز ، قاری محمد ایاز جدون کے ہم راہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ پشاور کیمپس کا افتتاح فرمایا۔
اس موقع پر مولانا مفتی مختار حسن (ڈائریکٹر ایڈمن)نے خطاب کرتے ہو ےکہا،" کہ ادارہ رحیمیہ برصغیر پاک و ہند کےعلما حق کے تسلسل کا امین اور ان کی فکر کا وارث ادارہ ہے۔ یہ حضرت الامام شاہ ولی اللہ دہلوی ؒ سے لے کر امام ِ عزیمت حضرت اقدس مولانا شاہ سعید احمد رائے پوریؒ کے طرز فکر و عمل پر نوجوانان قوم کی تعلیم و تربیت کی ذمہ داری سر انجام دے رہا ہے۔"
مولانا مفتی عبدالمتین نعمانی (صدر ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ) نے اپنے خطاب میں فرمایاکہ" آج ہمارا معاشرہ جس تقسیم اور انتشار کا شکار ہے یہ ادارہ مسجد نبوی ﷺ کے اصول پر اس انسانی معاشرے کو انسانی وحدت پر قائم کرنا چاہتا ہے۔"
اس کے بعد ڈاکٹر مفتی سعید الرحمان اعوان (سرپرست ادارہ رحیمیہ)نے خطاب فرمایا ۔" آپ کا کہنا تھا کہ دین اسلام ،دین اجتماعیت ہے۔ اس لئے دین اسلام کا مقصد ہر شعبہ زندگی میں اجتماعیت کو قائم کرنا اور سماج کو ترقی کی جانب گامزن کرنا ہے۔حضور اکرم ﷺ کی پوری زندگی اس اعلٰی مشن کے گرد گھومتی ہے۔ آپ ﷺ نے دار ِارقمؓ کو مرکز بنا کر جماعت صحابہؓ کی تعلیم و تربیت کا آغاز فرمایا۔ اور اسی سے آگے چل کر پہلی قومی بنیادوں پر اور اس کے بعد بین الاقوامی بنیادوں پر دین کا عادلانہ اجتماعی نظام قائم کیا گیا۔ آج ادارہ رحیمیہ انہی دینی اصولوں پر ایک اجتماعیت کے قیام کے لئے تعلیمی و تربیتی کام میں مصروف عمل ہے۔"
اس کے بعد حضرت اقدس مدظلہ العالی نے رحیمیہ کیمپس پشاور کی تختی کی نقاب کشائی کی اوردعا فرمائی۔ جس کے بعد حضرت اقدس مدظلہ العالی کی معیت میں نماز جمعہ ادا کی گئی۔اورپھر حضر ت اقدس مدظلہ العالی کا مفصل خطاب ہوا۔ حضرت اقدس مدظلہ نے اس تاریخی موقع پر ادارہ رحیمیہ کے بنیادی مقاصد اور ادارے کے پیش نظر علومِ قرآنیہ کا تعارف پیش کیا۔ کہ "ادارے نوجوان نسل کو دین اسلام کے بنیادی مقاصد و اہداف سے روشناس کرانے کے ساتھ ساتھ انہی سماج کی تشکیل کے نکتہ نظر سے دین اسلام کی عادلانہ اجتماعی نظام پر فکری ، علمی، نظریاتی اور اخلاق تربیت فراہم کرتا ہے۔ادارہ محض عمارت کا نام نہیں ہوتا۔ یہ تو اصل میں ایک تربیت گاہ ہے۔اس لئے ہم نے اس کی قدر کرنی ہے۔ اور خود کو ان اعلیٰ دینی مقاصد کے حصول کے لئے وقف کرنا ہے۔ اس موقع پر آپ نے حضرت اقدس مولانا شاہ سعید احمد رائے پوری ؒ کی خدمات کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ الحمد اللہ حضرت اقدس (رح) کا لگایا ہوا پودا آج تناور درخت بن کر برگ وبار لا رہا ہے۔ اس کے بعد حضرت اقدس مدظلہ العالی نے مفصل دعا فرمائی۔
اس پر وقار تقریب میں مقامی احباب کی کثیر تعداد کے علاوہ صوبہ خیبر پختونخواہ کے ساتھ ساتھ ملک بھر سے آئے ہوئے مہمانوں نے شرکت کی۔
رپورت: شہاب الدین بنگش ،پشاور