Description
افتتاحی تقریب ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ملتان( کیمپس)
مورخہ 2024-12ٓ-13 بروز جمعۃالمبارک
آغاز تقریب 11:30 بجے دوپہر
ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ ) لاہور کے ناظم ِاعلیٰ ٰاور خانقاہِ عالیہ رحیمیہ رائے پور کے مسند نشین حضرت مولانا مفتی شاہ عبدالخالق آزاد رائے پوری مدظلہ العالی نے ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور، ملتان کیمپس کی نئی عمارت کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر سرپرست ادارہ رحیمیہ ڈاکٹر مفتی سعید الرحمن اعوان ،صدر ادارہ رحیمیہ مولانا مفتی عبدالمتین نعمانی اورصدر انتظامیہ ادارہ مولانا مفتی محمد مختار حسن، ناظم تعلیمات مولانا مفتی عبدالقدیر ، ڈاکٹر لیاقت علی شاہ(سندھ)، مفتی انور شاہ(بلوچستان)، صاحبزادہ رشید احمد (خیبر پختونخواہ)، ڈائریکٹر ایڈمن ڈاکٹرعبدالرحمن راؤ، ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر رشید احمد چودھری ودیگر رفقاء بھی موجود تھے.
مولانا مفتی محمد مختار حسن (صدر ادارہ انتظامیہ ) نے فرمایا کہ ہمیں اس مرکز کے ساتھ جڑ کر اپنی تربیت اور تزکیہ قلوب کروانے کی ضرورت ہے۔ ادارہ اس بلڈنگ کا نام نہیں بلکہ ایک تربیت گاہ ہے، جہاں ہم سب نے اپنی اپنی تربیت کے لیے آنا ہے، اور خود کو کبھی بھی بڑا یا سینئر نہیں سمجھنا ہے۔ حضرت مفتی عبدالمتین نعمانی صاحب (صدر ادارہ رحیمیہ) نے فرمایا کہ یہ ادارہ غلبہ دین کی جدو جہد کے لیےاسی فکرونظریہ پر ہے جس پر مسجد الحرام اور مسجدِ نبوی ﷺ کا قیام ہوا تھا۔ یہ ادارہ بھی حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور جماعت ولی اللہی کے فکرونظریہ پر قائم کیا گیا ہے ۔ یہ مرکز اپنے طلباء کے اندر دین اسلام کی حقیقی روح بیدار کرےگا۔ اور فرمایا کہ جب زوال آجائے تو اپنے دور اول کی طرف لوٹ جاؤ اور اپنی تاریخ سے رہنمائی حاصل کرو کہ زوال سے کیسے نکلنا ہے۔
حضرت مفتی سعید الرحمن اعوان صاحب (سرپرست ادارہ رحیمیہ) نے فرمایا کہ اللہ پاک کا یہ بہت بڑا انعام ہے کہ اس نے ہمیں اس دین سے وابستہ کیا جس کی تکمیل حضورﷺ نے فرمائی ، اس دین کا بنیادی موضوع انسانیت کا اجتماعیت پر صحیح طور پر گامزن ہونا ہے ۔ دین اسلام نے اپنے ماننے والوں کو جو راستہ دکھایا ہے وہ راستہ یہ ہے کہ دین اسلام رائے کلی کا شعور دیتا ہے ، آج ہمارے اوپر مسلط طبقہ رائے جزئی اور انفرادی خوش فہمیوں کے بل بوتے پر حکمران ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ آج ہم زوال کا شکار ہیں ۔ آپ نے رائے کلی کے فوائد وثمرات پرا ور رائے جزئی کے نقصانات پر تفصیلاً گفتگو فرمائی ۔ اور فرمایا کہ اس ادارہ کا بنیادی مقصد رائے جزئی سے نکال کر اعلیٰ فکر اور رائے کلی پر عمل پیراہو کر اس کی سوچ پیدا کرنا ہے ، یہ رسمی ادارہ نہیں ہے یا ملک کے بڑے اداروں میں ایک اضافہ نہیں بلکہ اس کے اپنے مقاصد ہیں۔
اس کے بعد حضرت اقدس مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری مدظلہ العالی نے مرکزی مجلس شورٰی اور ریجنل مجلس شورٰی کے ہمراہ ادارہ رحیمیہ ملتان کیمپس کی تختی کی نقاب کشائی کی اور دعا فرمائی۔ پھر نماز جمعہ کا خطبہ اور نماز حضرت اقدس کی امامت میں ادا ہوئی ۔
بعدازاں حضرت اقدس مدظلہ کا مفصل خطاب ہوا۔اآپ نے فرمایا کہ الحمد للہ ہم سب آج جمعۃ المبارک کے دن ادارہ رحیمیہ کے ایک مزید کیمپس ملتان میں جمع ہیں ۔ 6 دنوں کے بعد ہم مسلمانوں کو اس ایک دن میں جمع ہونے کا حکم دیا گیا ہے ۔ یہ اجتماعیت کا دن ہے ۔پہلا مرکز بیت اللہ جسے حضرت ابراہیم علیہ السلام اور آپ کے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام نے تعمیر کیا ، اور دوسرا مرکز اآپ کے بیٹے حضرت اسحاق علیہ السلام کے بیٹے حضرت یعقوب علیہ السلام نے بنایا،۔ جس کے حکمران حضرت یوشع بن نون بھی رہے۔ اور بیت المقدس پر جب بھی قبضہ ہوا تو سچے لوگوں نے اس کو آزادا کروایا ۔ بیت اللہ پر ابو جہل جیسے لوگوں کا قبضہ رہا جو تین سو سال سے موجود تھے ۔ آپ نے مکہ کو فتح کرکے اس مرکز کو آزاد کروایا۔ اور اللہ تعالیٰ کے احکام کے مطابق خلافت کبریٰ پر فائز ہوئے جس کے دو دائرے ہیں ۔
1۔ تہذیب النفس ۔ 2۔ نظام المدینہ جنگ تبوک کے موقع پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نظام المدینہ کے ڈسپلن کو مضبوط کر دیا اور مزید فرمایا کہ اللہ کا حکم ہے کہ ایمان والو سچے لوگوں کے ساتھ ہو جاؤ ،آخر میں حضرت اقدس نے مفصل دعاء فرمائی اسی کے ساتھ پروگرام اختتام پذیر ہوا۔اس پروقار تقریب میں مقامی احباب کی کثیر تعداد کے علاوہ صوبہ پنجاب اور کے پی کے،سندھ اور کوئٹہ کے دوستوں نے بھی شرکت کی۔
رپورٹ: مولانا عبدالرحیم طاہر( ناظم نشریات جنوبی پنجاب ریجن)