مورخہ 30 اکتوبر 2022 ء بروز اتوار ایچ ایم ایونٹ ہال لاہور میں ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور کے زیر اہتمام "عصر حاضر کے تقاضے اور ہماری ذمہ داریاں ۔ سیرت النبی ﷺ کے تناظر میں" کے موضوع پر ایک پر وقار سیمینار منعقد ہوا۔ سیمینار کے مہمانِ خصوصی ڈائریکٹر جنرل ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور اور مسند نشین خانقاہ عالیہ رحیمیہ رائے پور مولانا مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری تھے۔ سیمینار کی نظامت ڈاکٹر آصف نوید نے کی۔ جناب مدثر ذوالفقارکی صدارت میں ہونے والے اس سیمینار میں تلاوت کلام پاک کا شرف حافظ بلال احمد نے حاصل کیا جب کہ آنحضرت ﷺ کے حضور ہدیہ عقیدت جناب انعام اللہ نے پیش کئے۔
پروفیسر ڈاکٹر شاہ زیب خاں نے ادارہ رحیمیہ اور خانقاہ عالیہ رحیمیہ رائے پور کا تعارف سیمینار کے شرکاء کے سامنے پیش کیا۔
مہمانِ خصوصی نے سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا،" حضرت محمد ﷺ کُل انسانیت کے رہنما ہیں اور قیامت تک انسانیت آپ ﷺ سے رہنمائی لیتی رہے گی۔ آپ ﷺ بین الاقوامی تعلقات، معاملات، سیاسیات اور سماجیات کےلیے رہنما ہیں۔ حضرت محمدﷺ فرماتے ہیں کہ مجھ سے پہلے انبیاء اپنی اپنی قوم کے لیے رحمت بن کرآتے تھے جب کہ میری بعثت کُل انسانیت کے لیے ہے، یعنی آپ ﷺ رحمت العالمین ہیں۔ اسی وجہ سے آپ ﷺ کو مال غنیمت کو استعمال کرکے فوجی اور عسکری طاقت پیدا کرنے کا حکم دیا گیا۔ اسی لیے آپ ﷺ کے لیے تمام زمین پاک کردی گئی۔ آج کے دور میں آپ ﷺ کی انفرادی خصوصیات پر بہت بات ہوتی ہے، اس سے عقیدت پیدا ہوتی ہے۔ مگر اگلا سوال یہ ہے کہ کُل انسانیت کے لیے اور بین الاقوامی سماج کے لیے نبی اکرم ﷺ نے کیا کام کیا ہے؟ اس حوالے سے محافل سیرت میں بات نہیں ہوتی۔ آج ہمارا چیلنج انفرادی نہیں، بلکہ ہمارا چیلنج تو اجتماعی ہے۔ ہمارا فرض ہے کہ سیرت مصطفٰی ﷺ کا مطالعہ اس تناظر میں کریں کہ انسانی سماجی و معاشی وسائل اور شوشل کانٹریکٹ کے لیے آپ ﷺ نے کیا کام کیا۔ اور پھر اس کے مطابق معاشرے میں اپنا اجتماعی کردار ادا کریں۔ "
رپورٹ: محمد بلال احمد خان