Description
رحیمیہ انسٹیٹیوٹ آف قرآنک سائنسز کے زیر انتظام سے کیمرون اکیڈمی میں 10 فروری 2025ء بروز پیر ایک پُروقار دعوتی سیمینار بعنوان "پاکستان کو درپیش چیلنجز اور نوجوانوں کی ذمہ داریاں" منعقد ہوا۔ سیمینار کے مہمانِ خصوصی حضرت مولانا مفتی محمد مختار حسن مدظلہ (صدر انتظامیہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ،ٹرسٹ، لاہور) اور مہمانانِ اعزازی محترم انجینئر وسیم اعجاز(ایڈمنسٹریٹر ادارہ رحیمیہ کراچی کیمپس) ، محترم جناب لال محمد صاحب (ناظم مالیات) اور محمد عرفان صاحب (پرنسپل ٹرووے اسکول) تھے۔
سیمینار میں پروفیشنلز، علمائے کرام، نوجوان اسکالرز اور طلباء و طالبات نے شرکت کی۔ سیمینار میں نظامت کے فرائض جناب آفتاب احمد اور جناب حبیب الرحمن نے انجام دیے۔ تقریب کا آغاز حافظ عابد آفریدی نے قرآنِ حکیم کی تلاوت سے کیا۔
ادارہ رحیمیہ علوم قوآنیہ لاہور کا تعارف کرتے ہوئے جناب وسیم اعجاز (ایڈمسٹریٹر ادارہ رحیمیہ کراچی کیمپس) نے فرمایا کہ خانقاہ عالیہ رحیمیہ رائےپور کا یہ امتیاز ہے کہ اس نے تعلیم و تربیت کے اعتبار سے دینی علوم و فنون سے متعلق پورے خطے میں کام کیا۔ حضرت شاہ سعید احمد رائے پوریؒ نے زندگی کا کُل مقصد نوجوانوں کی تعلیم و تربیت بنایا تاکہ دین اسلام کی انسان دوست تعلیمات کا پیغام نوجوانوں تک پہنچ سکے۔ اس مقصد کے حصؤل کے لئے 2001ء میں حضرت شاہ سعید احمد رائے پوریؒ نے پاکستان کے تاریخی شہر لاہور میں ایک مرکز رحیمیہ انسٹیٹیوٹ آف قرآنک سائنسز(ٹرسٹ) کی بنیاد رکھی۔ ادارہ رحیمیہ کے ناظمِ اعلیٰ اور خانقاہ عالیہ رحیمیہ رائے پور کے مسند نشین حضرت شاہ عبدالخالق آزاد رائے پوری مدظلہ اس پورے عمل کی نگرانی فرما رہے ہیں۔
اس سیمینار میں مہمانِ خصوصی مفتی محمد مختار حسن (صدر انتظامیہ ادارہ) نے فرمایا کہ "ہمیشہ وطن یا دھرتی انسانوں کے لیے ماں کا درجہ رکھتی ہے دھرتی کی ذمہ داری انسانوں کی جان مال عزت کا تحفظ ہے۔ دنیا کے ممالک میں کسی بھی مثبت اعتبار سے جب درجہ بندی کی جاتی ہے تو پاکستان کا نام آخر میں ہوتا ہے۔ یہ حالات کیوں درپیش ہے ان حالات سے ہم کیسے نکلیں اور اس میں نوجوانوں کا کیا کردار ہوگا؟ اس حوالے سے دینی راہنمائی کی ضرورت ہے۔ ہم جس دین اور جماعت سے تعلق رکھتے ہیں اس نے دنیا میں سب سے اہم کردار ادا کیا۔ نبوی انقلاب نے دنیا کے تمام اقوام کو آزادی دلائی، تین براعظموں پر ایک حکومت قائم ہوئی۔ پوری دنیا امن سے روشناس ہوئی۔ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ اسی تاب ناک ماضی سے سبق حاصل کریں اور اپنی ذمہ داریوں کا احساس پیدا کریں۔"
سیمینار کے اختتام میں کیمرون اکیڈمی کے ایڈمنسٹریٹر فضل الرحمن آزاد نے مہمانانِ گرامی میں شیلڈ اور کتاب تحفتاً پیش کی اور تشریف آوری پر شکریہ ادا کیا۔سیمینار کا اختتام مفتی مختار حسن صاحب نے دعا سے کیا۔
اس سیمینار کو اکیڈمی میں کافی پذیرائی ملی اس طرح کے پہلے بھی 3 سیمینارز سیرت النبیؐ کے مختلف عنوانات سے ستمبر تا نومبر 2024ء میں منعقد کئے جا چکے ہیں۔
رپورٹ: انتخاب عالم ، بن قاسم کراچی