Description
مورخہ 13 نومبر 2022ء بروز اتوار ادارہ رحیمیہ علوم قرآ نیہ (ٹرسٹ) لاہور۔ کراچی کیمپس کے زیرِ اہتمام مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کے لئے آرٹس کونسل کراچی میں ایک شعوری و فکری سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ شرکاء میں ڈاکٹرز، انجینئرز، وکلاء اور پروفیسرز کی کثیر تعداد شریک تھی۔
اس سیمینار کا موضوع “معاشرے کےموجودہ مسائل اور ہماری ذمہ داریاں” تھا۔ سیمینار کے مہمان خصوصی مسند نشین خانقاہ عالیہ رحیمیہ رائے پور و ناظم اعلیٰ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور جناب مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری مدظلہ العالی تھے۔ نظامت کے فرائض جناب آصف لطیف نے سرانجام دیئے۔ سمینارکا آغاز ڈاکٹر حافظ حسن زیب نے تلاوت قرآنِ پاک سے کیا جب کہ نعت رسولِ مقبول ﷺ پڑھنے کی سعادت حافظ عبداللہ سیال نے حاصل کی۔
واصف ریاض ایڈووکیٹ کی صدارت میں ہونے والے اس سیمینار میں ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ٹرسٹ لاہور کا تعارف کرواتے ہوئے ادارہ رحیمیہ کے ڈائریکٹرایڈمن مفتی محمد مختار حسن نے کہا کہ "ادارہ رحیمیہ کی نسبت امام شاہ ولی اللہ محدث دہلویؒ کے والد محترم شاہ عبدالرحیم دہلویؒ کے دہلی میں قائم کردہ مدرسہ رحیمیہ سے ہے۔ اس کی دوسری نسبت خانقاہ عالیہ رحیمیہ رائے پور کے بانی مولانا شاہ عبدالرحیم ؒ اور تیسری نسبت ان کے مرشد و مربی شاہ عبدالرحیم سہارن پوری ؒ سے ہے۔ 2001ء میں پاکستان کے تاریخی شہر لاہور میں قائم ہونے والے اس ادارہ کے تحت معاشرے کی تعمیر و تشکیل کے حوالے سے قرآنی علوم کو پڑھا اور پڑھایا جاتا ہے۔ جہاں مدرسہ و کالج یونیورسٹی کے نوجوان شریک ہوتے ہیں۔"
اس سیمینار کے مہمانِ خصوصی مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری مدظلہ نے سیمینار کے موضوع پر رہنمائی کرتے ہوئےفرمایا کہ ''قرآن حکیم اور سیرت نبوی ﷺ نے معاشروں کی ترقی اور تنزلی کے حوالے سے واضح اصول دیے ہیں جن قوموں نے بھی ان اصولوں کو اپنایا، ان معاشروں نے ترقی کی۔ قوموں کو ترقی دینے والا پہلا اصول قرآن حکیم نے بیان کیا ہے وہ حریتِ فکر کا اصول ہے۔ جو قومیں حریتِ فکر کی بنیاد پر اپنے نظاموں کی تشکیل کرتی ہیں ان میں عدل و انصاف کا نظام قائم ہوتا ہے اور دوسرا اصول امن و امان کا قیام ہے۔ جس سے ہر فردِ معاشرہ سکون اور اطمینان کی زندگی بسر کرتا ہے۔ تیسرا اصول معاشی خوشحالی کا ہے۔ جو اقوام اس اصول کو اختیار کرتی ہیں وہ ایسا نظام بناتی ہیں جس سے معاشرے کے تمام افراد یکساں طور پر مستفید ہوں تو ایسی سوسائٹی قرآن کی نظر میں ترقی یافتہ سوسائٹی کہلاتی ہیں۔"
مہمانِ خصوصی نے مزید فرمایا، ''بحیثیتِ مسلمان ہماری ذماہ داری ہے کہ ہم اسلام کے متعین کردہ ان اصولوں کو سیکھیں، سمجھیں اور اپنی عملی زندگی میں نافذ کرنے کی کوشش کریں۔"
اس سیمینار میں پروفیشنل خواتین و مرد حضرات کی ایک کثیر تعداد نے بھرپور شرکت کی۔ خصوصی طور پرجناب انجینئر آفتاب احمد عباسی، پروفیسر امجد علی آرائیں، حافظ نور الدین سومرو، انجینئر وسیم اعجاز، پروفیسر نعمان باقرنقوی، انجینئرجان محمد گدارو نے بھی شرکت کی۔
رپورٹ: حافظ اظہر مسعود، کراچی