دعائے شیخ
إذا زارك يوم جديد، فأحسن ضيافته، بفريضةٍ تُقضى، وسُنة تؤدّى، وقرآن يُتلى، وتوبة تتجدد
كونوا كأسراب الطيور
لا تتقن في الحياة شيئاً سوى الثقة بخالقها ، وحسن التوكل عليه
تفاءلوا فالهموم مثل الغيوم ما تراكـمت إلا لتنزل غيث السماء
لا تحملوا الأرض على رؤوسكم ، وقد جعلها الله تحت أرجلكم فمن كان مع الله ، فلن يضره ضعفه
إنها الثقة بالله
اللهم عليك توكلنا وبك انبنا واليك المصير .
جب آپ کوئی نیا دن آپ سے ملے (طلوع ہو) تو فرائض بجا لاتے ہوئے ، سنت نبوی ادا کرتے ہوئے ، قرآن حکیم کی تلاوت کرتے ہوئے اور تجدید توبہ کرتے ہوئے ، اس کی عمدہ مہمان نوازی کیجئے ۔
پرندوں کے جُھنڈ کی طرح ہو جائیے (متحد اور چھا جائیے)
زندگی کے خالق پر اعتماد اور اس پر عمدہ بھروسہ کے علاوہ ، زندگی میں کسی چیز پر انحصار مت کیجئے ۔
(ہر حالت میں) باہم پر امید رہئے ، کیونکہ پریشانیاں ، بادلوں کی طرح ہوتی ہیں کہ ان (بادلوں) کے اکھٹے ہوتے ہی ، آسمان سے (رحمت کی) بارش نازل ہوتی ہے ۔
زمین کو اپنے سروں پر مت اٹھائیے (مشکل میں واویلا مت کیجئے) کہ اللہ تعالیٰ نے اسے آپ کے پاؤں کے نیچے رکھا ہوا ہے (کہ اس میں کامیابی کے مواقع تلاش کیجئے) پس جو شخص اللہ کے ساتھ ہے (اس کی اطاعت کرتا ہے) تو اس کی کمزوری اسے ہرگز نقصان نہیں دے گی ،
یقیناً اعتماد تو اللہ ہی کی ذات پر ہے ۔
اے اللّٰہ ! ہم نے آپ پر ہی بھروسہ کیا ، آپ ہی کی طرف رجوع کیا اور آپ ہی کی طرف لوٹنا ہے۔