دعائے شیخ
اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الثَّبَاتَ فِي الأَمْرِ، وَالْعَزِيمَةَ عَلَى الرُّشْدِ، وَأَسْأَلُكَ مُوجِبَاتِ رَحْمَتكَِ، وَعَزَائمَِ مَغْفِرَتكَِ، وَأسَْألَكَُ شُكْرَ نعِْمَتكَِ، وَحُسْنَ عِباَدَتكَِ، وَأسَْألَكَُ قَلْبًا سَلِيمًا، وَلِسَانًا صَادِقًا، وَأَسْأَلُكَ مِنْ خَيْرِ مَا تَعْلَمُ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا تَعْلَمُ، وَأَسْتَغْفِرُكَ لِمَا تَعْلَمُ، إِنَّكَ أَنْتَ عَلَّامُ الْغُيُوبِ.
اے اللّٰہ!
بیشک میں آپ سے تمام امور میں ثابت قدمی اور ہدایت پر عزیمت (استقامت) کا سوال کرتا ہوں ۔
میں آپ سے (اپنے لئے) آپ کی رحمت کو لازم کرنے والے (اعمال) کا اور آپ کی بخشش کے (حصول کےلئے) مضبوط ارادوں کا سوال کرتا ہوں ۔
آپ سے میں آپ کی نعمت کے شکر بجا لانے اور عمدہ طریقے سے عبادت کی ادائیگی (کی توفیق) کا سوال کرتا ہوں ۔
آپ سے میں (برے اخلاق سے) پاک دل اور سچی (درست بات کرنے والی) زبان کا سوال کرتا ہوں ۔
جو آپ جانتے ہیں اس میں سے سب سے بہترین کا، میں آپ سے سوال کرتا ہوں ۔
میں ہر اس چیز کی برائی سے ، آپ کی پناہ میں آتا ہوں جسے آپ جانتے ہیں ۔
اور میں آپ سے ان تمام (گناہوں) سے بخشش کا سوال کرتا ہوں جنہیں آپ جانتے ہیں کیونکہ آپ سب سے زیادہ پوشیدہ امور کو جاننے والے ہیں ۔
(رسول اللہ ﷺ نے یہ دعاء حضرت شداد بن اوس رضی اللہ عنہ کو تلقین کی، بحوالہ سنن ترمذی)