دعائے شیخ
وفي ختام عام ۱۴۴۱ه
أسأل الله أن يغفر لنا من عمرنا مامضى، ويقدر لنا الخير فيما سيأتي ويلبسنا حلل الصحة والعافية والهدى ويجعلنا من أهل الرضا وأن يصرف عنا وعنكمالبلاء والوباء وأن يرحم من رحلوا عن هذه الحياة ويجعل قبورهم ضياء ونورا ويسكنهم فسيح جناته
وأن يكون العام الجديد ۱۴۴۲ه
عام تفاؤل يشع نورا وجمالا على الجميع ليفرح قلوبة حزينة أنهكتها الهموم والأحزان ويكتب لها السعادة والبهجة ويشفي أناسة مريضة أرهقها الألم وأضعف قوتها ، عاما مليئ بكل الحب والفرحة يحمل معه من المسرات التي تضفي بريق الأمل والحياة .
" 1441ھ کے اختتام پر "
اللہ تعالیٰ سے میں سوال کرتا ہوں کہ وہ ہماری گذری ہوئی زندگی کے گناہوں کو معاف فرما دے اور آنے والے وقت میں ہمارے لیے بھلائی کا فیصلہ فرما دے ، ہمیں صحت و عافیت اور ہدایت عطا فرما دے ، ہمیں ان لوگوں میں شامل فرما دے جن سے وہ راضی ہے ، ہمیں اور آپ کو آزمائش اور وبائی بیماری سے بچا لے ، ان پر رحم فرمائے جو اس دنیا سے کوچ کرگئے ، ان کی قبروں کو روشنی اور اپنے نور سے بھر دے اور انہیں اپنی وسیع جنت میں رہائش پزیر فرما دے ۔
" نئے سال 1442ھ کے لیے نیک شگون "
ساری دنیا میں نور اور روشنی پھیل جائے تاکہ غمگین دل خوش ہوں
جنہیں نظام وقت نے غموں اور پریشانیوں میں دبا دیا ، ان کے لیے سعادت اور بھر پور خوشی کا فیصلہ ہوجائے ، بیمار انسانوں کو شفا مل جائے جنہیں ان کی تکلیف نے بوجھل کر دیا اور ان کی قوت کو کمزور کر دیا ،
محبت و راحت سے بھرپور سال ہو ، بہت سی خوشیاں لیے ہوئے ہو جو امید اور زندگی کو خوب چمکا دیں ۔