دعائے شیخ
حين يعتاد القلب على نثر بذور الحب لمن حوله سيظل نابعا بالخير دوما
فكثير من الناس وجودهم حولنا
كالندى فوق أوراق الشجر
اللهمَّ
ألهمنا ابتسامة لاتغيب وصبرا لاينفذ
وروحا بك متعلقة وحمدا لك لاينقطع أبدا
أسعد الله أوقاتكم وعطر أيامكم بالمحبة والتوفيق.
جس وقت دل (انسان) اپنے گردوپیش کے لوگوں کے لئے محبت کے بیج بکھیرنے کو معمول بنالے ،
(تو) وہ جلد ہی ہمیشہ خیر کے لئے پھوٹنے والے چشمہ (کی طرح) بن جائے گا ،
کہ ہمارے اردگرد بہت سے لوگوں کا وجود ، درختوں کے پتوں پر شبنم کی مانند ہے (کہ ماحول سے متاثر ہوتے ہیں)
اے اللّٰہ!
آپ ہمیں الہام (متوجہ) کر دیجیے :
(چہرے سے) غائب نہ ہونے والی مسکراہٹ ،
ایسا صبر جو ختم نہ ہو ،
ایسی روح جو آپ سے وابستہ ہو ،
آپ کی ذات کی ایسی تعریف جو کبھی بھی منقطع نہ ہو ۔
اللّٰہ تعالیٰ آپ کے اوقات کو باسعادت بنائے اور آپ کے دنوں کو محبت اور (اعمال خیر کی) توفیق سے خوشبو دار بنائے۔