دعائے شیخ
اَللّٰهُمَّ
أَبْرِمْ لِقَوْمِنَا أَمْرَ رُشْدٍ تَجْتَمِعُ عَلَیْهِ کَلِمْتُھُمْ
وَیُتَّحَدُ فِیْهِ صَفُّھُمْ، تُحْقَنُ بِهٖ دِمَاؤُھُمْ
وَتُحَسَّنُ بِهٖ مَآلَاھُمْ، وَتَحْفَظُھُمْ بِهٖ مِنَ الْفِتَنِ
وَ تُعْقِّبُ بِهٖ طُوْلَ صَبْرِھِمْ فَرَجًا وَ تُبَدِّلُ خَوْفَھُمْ أَمْنًا، وَتُوَالِیْ بِأَحْزَانِھِمْ فَرَحًا
یَا حَیُّ یَا قَیُّوْمُ
آمِـــــــــيْن يَا رَبَّ العَالَمِينَ
حَفِظَكُمُ اللّٰهُ وَ أَحيَاكُم٘ حَيَاةً طَيِّبَةً
اے اللّٰہ!
اے زندہ ذات ! اے (کائنات کو) تھامنے والے !
ہماری قوم کے لیے ہدایت کا ایسا معاملہ طے کر دیجیے کہ
اس کے سبب سے ان کا کلمہ (نظریہ) یکجا ہوجائے،
ان کی صف میں اتحاد ہوجائے،
ان کے خون محفوظ ہوجائیں،
ان کی آرزوئیں عمدہ (بار آور) ہوجائیں،
اس کے سبب سے آپ ان کو فتنوں سے بچا لیں ،
ان کی طویل صبر کے بعد کشادگی لے آئیں،
ان کے خوف کو امن سے بدل دیں ،
اور ان کے غموں کے بعد لگا تار خوشی دیں۔
اے اقوامِ عالَم کے پروردگار !
ہماری دعائیں قبول فرما لیجئے!
اللّٰہ تعالیٰ آپ (احباب) کی حفاظت فرمائے اور آپ کو پاکیزہ زندگی سے نوازے۔