دعائے شیخ
اللهم
لك الحمد جعلت في مناجاتك انشراحاً
وفي دعائك طمأنينةً وأملاً
وفي سؤالك غنىً وفي الانكسار بين يديك جبراً
وفي القُرب منك راحة .
اللهم
تبرّأنا مِن حولنا وقوّتنا ولُذنا بحولك وقوتك
حاملين في قلوبنا يقينًا بلطفك
ونستظلّ في هجير الأيام بتذكّر رحمتك وسوابق إحسانك
وما من خيرٍ إلا منك أوله وأخره
فكن لنا عونًا ومعيناً
وتولّنا يا رحيم فيمن توليت .
آمين يارب العالمين
حفظكم الله وأحياكم حياة طيبة
اے اللّٰہ!
آپ ہی کے لیے تعریف ہے (اس پر) کہ آپ نے :
اپنی مناجات (فریاد) میں شرحِ صدر کو ،
اپنے سے دعا میں اطمینان اور امید کو ،
اپنے سے مانگنے میں (دوسروں سے) بے نیازی کو ،
اپنے سامنے انکساری (عاجزی) میں معاملات کی درستی کو ،
اور اپنے سے قریبی تعلق میں راحت کو طے کردیا ہے۔
اے اللّٰہ!
ہم اپنی طاقت اور اپنی قوت سے بیزار ہوئے ، ہم آپ کی قدرت اور طاقت کی پناہ اس حالت میں طلب کرتے ہیں کہ اپنے دلوں میں آپ کی شفقت کا یقین رکھے ہوئے ہیں ،
ہم تپتے (پریشانی کے) دنوں میں آپ کی رحمت اور آپ کے سابقہ احسانات کو یاد کرنے میں سائے کے طلب گار رہتے ہیں
( اے اللّٰہ ! )
ہر بھلائی کا اول و آخر آپ ہی کی طرف سے ہے
پس آپ ہمارے لیے معاون و مددگار ہو جائیے ،
اے مہربان ذات !
آپ ان لوگوں میں ہمارے نگران ہو جائیے جن کی آپ (خصوصی) نگرانی کرتے ہیں ۔
اے اقوامِ عالم کے پروردگار !
ہماری دعائیں قبول فرما لیجئے!
اللّٰہ تعالیٰ آپ (احباب) کی حفاظت فرمائے اور آپ کو پاکیزہ زندگی کے ساتھ نوازے