دعائے شیخ
اللهم هذا عام مضى واودعناه ماكُتِب وقدر لنا
اللهم ان كان خيرا فتقبله منا وان كان غير ذلك فانك عفو تحب العفو فاعف عنا
وعوضنا ومن نحب في قادم ايامنا خيرا تحبه وعملا صالحا ترضاه واصرف عنا السوء والفحشاء والمنكر واجعلنا لهدي نبيك صلى الله عليه وسلم متبعين غير مبتدعين والحمد لله حمدا كثيرا طيبا مباركا فيه كما يحب ربنا ويرضى.
اے اللّٰہ !
یہ سال (1442ھ) گزر گیا اور ہم نے اسے اس کے لئے الوداع کردیا ، جو ہمارے لیے لکھا ہوا اور ہمارے لئے طے ہے۔
اے اللّٰہ !
اگر (یہ سال ، اعمال کے لحاظ سے) بہتر تھا تو اسے (اس کے اعمال) ہماری طرف سے قبول فرما اور اگر اس کے برعکس تھا تو یقیناً آپ بہت زیادہ معاف کرنے والے ہیں ، معاف کرنے کو پسند کرتے ہیں ۔
پس آپ ہمیں معاف فرما دیجیے ، اور آنے والے دنوں کے دوران ، ہمیں اور ان کو جن سے ہم محبت رکھتے ہیں ، بدلہ میں وہ بھلائی ، جسے آپ محبوب رکھتے ہیں اور وہ نیک عمل ، جن سے آپ راضی ہوں ، دے دیجیے ،
ہم سے برائی ، بے حیائی اور ناشائستگی کو دور کر دیجیے ،
ہمیں خود ساختہ راستے گھڑنے والوں کی بجائے ، اپنے نبی ﷺ کی سنت کی اتباع کرنے والا بنا دیجیے ۔
بکثرت ، عمدہ اور بابرکت تمام تعریفیں اللّٰہ ہی کے لیے اس طرح ہیں ، جیسے ہمارا رب پسند کرے اور راضی ہو۔
O Allah!
This year (1442 AH) has passed and we bid it farewell in the matter of what has been written and decreed for us.
O Allah!
If this year (in terms of our deeds) was good, then please accept it (our deeds) from us, but if it was otherwise, then surely You are very Forgiving and You like to forgive.
So forgive us and, in the days to come, give us and those whom we love, goodness that You love and (the ability to perform) such righteous deeds that You are pleased with us.
And deliver us from evil, indecency and undesirable things.
And Make us follow the Sunnah of your beloved Prophet (sallallahu alayhi wa sallam) instead of inventing self-made paths.
Abundant, excellent and blessed praises to Allah, as our Lord likes and is pleased.