دعائے شیخ
القلوب التي يغمرها الإيمان والحبُّ هي مدائن لايغادرها الربيع أبدا،
كثيرون هم المعارف لكن القلب لايشتاق إلا للأنقياء لأنهم حقا من يبادلنا الوفاء والدعاء ،
اللهمّ ارضى عنهم ورضهم ،وارفع قدرهم وارزقهم من حيث لايحتسبون .
وہ دل ، جن کو (اللّٰہ تعالیٰ پر) ایمان اور (اسٰ کی) محبت نے ڈھانپ رکھا ہے ، ایسے شہروں کی مانند ہیں جن سے بہار کا موسم کبھی رخصت نہیں ہوتا ( یعنی سدا بہار ہوتے ہیں)
بہت سے لوگ جانے پہچانے ہوتے ہیں مگر دل تو پاکیزہ صفت لوگوں کا ہی مشتاق ہوتا ہے کیونکہ یہی لوگ در حقیقت ہمارے ساتھ وفا شعاری اور دعا کا باہمی تبادلہ کرتے ہیں ،
اے اللّٰہ! آپ ان سے راضی ہو جائیے اور انہیں راضی رکھئیے ، ان کے مقام کو بلند فرما دیجیے اور انہیں وہاں سے رزق دیجیے جہاں سے وہ گمان بھی نہیں رکھتے ۔