دعائے شیخ
إن ذروة عطاء الله للعبد ليست السعادة فهي شعور مؤقت زائل،
وإنما هو الرضا.
أسكن الله الرضا في قلوبنا وقلوبكم.
اللهمّ
سخر لنا من الأقدار أجملها ومن السعادة أكملها، ومن الأمور أسهلها، ومن الخواطر أوسعها ومن حوائج الدنيا أيسرها واحسنها وارزقنا رضاك والجنة.
بیشک اللّٰہ تعالیٰ کی طرف سے اپنے بندے کے لیے نمایاں نوازش (محض) خوش بخت ہونا نہیں ہے کیونکہ وہ فنا ہونے والا ایک وقتی شعور ہے اور یقیناً وہ (نوازش الٰہی ، اس کی) رضا ہے ۔
اللّٰہ تعالیٰ اپنی رضا کو ہمارے دلوں میں اور آپ کے دلوں میں پیوست کر دے ۔
*اے اللّٰہ*
ہمارے لیے عمدہ تر اقدار ، کامل ترین سعادت ، زیادہ سہولت کے معاملات ، زیادہ وسیع دل ، آسان تر اور بہترین دنیوی ضروریات ہمارے تابع (مہیا) فرما دیجیے ، اور ہمیں اپنی رضا اور جنت عطا فرما دیجیے ۔