دعائے شیخ
آللّهُــــــــــمَّ لَكَ الحَمدُ على حلمِكَ بَعدَ عِلمِكَ،
ولَكَ الحَمدُ على عفوِكَ بعدَ قٌدرتِكَ.
ولَكَ َالحَمدُ كما أنعمتَ عَلينا نَعِماً بعدَ نعمٍ ،
آللّهُـــــــــمَّ لَكَ الحَمدُ بالإسلام ،
ولَكَ الحَمدُ بالقُرآنِ ،
ولَكَ الحَمدُ بالأهلِ والمالِ ،
ولَكَ الحَمدُ بالمُعافاةِ ،
ولَكَ الحَمدُ في السّرّاءِ والضّرّاءِ ،
ولَكَ الحَمدُ في الشِدّةِ والرّخاءِ ،
ولَكَ الحَمدُ على كل حالٍ
اے اللہ ! ( ہماری کوتاہیاں ) آپ کے علم میں ہونے کے باوجود ، آپ کے تحمل پر آپ ہی کی تعریف ہے ،
( گناہوں کی سزا پر ) قدرت رکھنے کے باوجود ( بندوں کو ) آپ کے معاف کرنے پر آپ ہی کی تعریف ہے ،
جس طرح آپ نے بندوں پر بے بہا نعمتیں کی ہیں، اس پر آپ ہی کی تعریف ہے ،
اے اللہ !
دین اسلام کی نعمت عطا کرنے پر آپ ہی کی تعریف ہے ،
قرآن کریم کی نعمت کے نزول پر آپ ہی کی تعریف ہے ،
اہل و عیال اور مال کی نعمت سے مالا مال کرنے پر آپ ہی کی تعریف ہے ،
آفات و بلیات سے حفاظت پر آپ ہی کی تعریف ہے ،
راحت اور تنگی کے حالات میں آپ ہی کی تعریف ہے ،
( حالات کی ) سختی اور آسودگی میں آپ ہی کی تعریف ہے
اور ہر حال میں آپ ہی کی تعریف ہے ۔