حجۃ اللہ البالغہ | 152 | مقاماتِ قلب کی حقیقت و دلائل نقلیہ سے وضاحت | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری

تفصیل

احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس

درس : 152

قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منہج کی تفصيلات

اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 04 (حصہ پنجم)

مقاماتِ قلب: جمعِ ہمت اور اس کے خواص و احوال ، شہید اور حواری کی حقیقت اور دلائل نقلیہ سے وضاحت

مُدرِّس:

حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

بتاریخ: 01 ؍ ستمبر2021ء

بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
۔۔ عقل کے مقامات و احوال کی تکمیل کے بعد قلب کے مقامات کی حقیقت اور ان سے متعلق احادیث کا بیان
۔۔ قلب کا پہلا مقام، "الجمع" (خیالات کے مجموعے سے دل کا پختہ ارادہ باندھنا) اور ارادے کا مقصد، اللہ کی ملاقات اور اس کی خوشنودی
۔۔ سالک کا بنیادی قصد و اراده آخرت ہو ، دنیا اس مقصد کے حصول کا وسیلہ و ذریعہ اور متاع ہے۔
۔۔ جمعِ ہمت کے لیے صوفیاء کی اصطلاح "ارادہ" ، نیز خوشی و غمی عارضی کیفیت
۔۔ انسان کا کسی چیز کے لیے اپنی تمام قوتوں کو ایک پیج پر لانا، ہمت کہلاتا ہے، اور یہی اس چیز کی دلی محبت کا باعث بنتا ہے۔
۔۔ حدیث: اللہ کے ساتھ انسان کا "جمعِ ہمت" اس کی محبت پیدا کرنے کا ذریعہ نیز منتشر خیالات والے کی اللہ کو کوئی پراہ نہیں، (من جعل همه هما واحدا هم الآخرة كفاه الله همه الخ) سے ثبوت
۔۔ حدیث کی تشریح: انسان کی ہمت کی خاصیت
۔۔ ۱۔ جمعِ ہمت اور خیالات کنٹرول کرنے کے مقام کا حاصل ہونا ، سالک کے دل میں اللہ اور اس کے رسول کی محبت پیدا کرنے کا ذریعہ
۔۔ ۲۔ محبت سے مراد ، اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی طرف ایسی کشش کی حالت ، جیسا کہ کسی شدید پیاسے و بھوکے کو پانی اور روٹی کی تلاش کے لیے ہوتی ہے۔
۔۔ ۳۔ محبت کا لازمی نتیجہ تین چیزیں پیدا ہونا
۔۔ اللہ اور اس کے رسول ﷺ سے حُبِّ خاص بھی قلب کا مقام ، چار احادیث سے استدلال
۔۔ ان چار حدیثوں میں محبت کی حقیقت؛ یقین کی لذت کا پہلے عقل پر ، پھر قلب اور نفس پر غالب آنا
۔۔ خاص محبت کی علامت، بندے کی اللہ سے محبت کی نوعیت
۔۔ محبت کے خاص آثار ، حضرت ابو بکر صدیقؓ کا قول
۔۔ اللہ کا اپنے بندے سے محبت کرنا، اس کی حقیقت نیز اس محبت کا صلہ و ثمرہ ، مقامِ ولایت کا حصول
۔۔ مقامِ محبتِ خاصہ کے چار احوال:
۔۔ ۱۔اس ولی کے لیے اللہ کی محبت کا اعلان، ملاءِ اعلی و ملاءِ سافل میں محبت کا ظہور اور پھر کرۂ ارض پر مقبولیت کی مثال سے وضاحت
۔۔ ۲۔ اولیاء اللہ کے دشمنوں کا ذلیل و رسوا ہونا، حدیث سے ثبوت
۔۔ حدیث کا مفہوم؛ دشمن کو سزا دینے کے لیے کائنات کا نظام متحرک
۔۔ ۳۔ ایسا شخص مستجاب الدعوات بن جاتا ہے، اس کا راز
۔۔ صحابہ کرامؓ کی دعاؤوں کی قبولیت کے چند واقعات؛ حضرت سعدؓ پر تین جھوٹے الزامات اور ان کی بددعا
۔۔ حضرت سعید بن زیدؓ کی اروی بنت اویس کے خلاف بددعا
۔۔ ۴۔ نفسانی تقاضے ختم ہونا اور اللہ کے ساتھ بقاء کا تعلق پیدا ہونا ، حدیثِ قدسی سے استدلال اور اس کی تشریح
۔۔ ۵۔ اللہ کے جناب میں کوتاہی پر تنبیہ و خبردار کیا جانا، حضرت ابو بکرؓ اور ان کے مہمانوں کا واقعہ
۔۔ قلب کے دو اور مقامات؛ "شہید اور حواری" یہ صرف اور صرف انبیاءؑ کے ساتھ مشابہت رکھنے والوں کے ساتھ خاص ہیں۔
۔۔ "مقامِ شہید اور مقامِ حواری" میں فرق کی جامع توضیح
۔۔ "شہید اور حواری" کی چند انواع و شعبے؛ امین ، رفیق ، نُجَباء و نُقَباء، نقلی دلائل سے استدلال

پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

پلے لسٹس
حُجّةُ اللّٰه البالِغة
وقت اندراج
فروری 21, 2024