حُجّةُ اللّٰه البالِغة (قسمِ ثانی): 102 /أبواب الاعتصام (حصہ اول).../ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری

تفصیل

احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس


درس : 102


قسمِ ثانی: احادیثِ رسولؐ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات




أبواب الاعتصام بالکتاب و السنة (حصہ اول)
احادیث کی روشنی میں تحریفات کا خاتمہ ، کتاب و سنت پر ثابت قدمی اور انہیں مضبوطی سے تھامنا


مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری


بتاریخ: 01 ؍ جولائی 2020 ء


بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور


*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:19 اعتصامِ کتاب و سنت کا عنوان، بخاری و مسلم دونوں کتب کی مباحث کی جامعیت پر مشتمل ہے۔
1:49 اِحکام الدین من التحریف (تحریفات سے دین کو مضبوط بنانے میں): حضورﷺ کے اِقدامات
6:56 حدیث اور سنت کا فرق اور سنت کی بنیادی حقیقت
9:55 سستی و کاہلی و تحریف کا ایک بنیادی سبب سنت کو چھوڑنا، پہلی حدیث (مَا من نَبِي بَعثه الله فِي أمته قبلي إِلَّا كَانَ لَهُ من أمته حواريون الخ) کی روشنی اس کی وضاحت
13:03 خَلْف (نااہل جانشین) تحریف کی بڑی وجہ اور ان کے خلاف جدوجہد اور کردار ادا کرنے کا نبوی حکم
16:25 تہاون (سستی و کاہلی) سے متعلق دوسری حدیث (لَا أَلفَيْنِ أحدكُم مُتكئا على أريكته يَأْتِيهِ الْأَمر الخ): اختلافات کے دور میں سنتِ نبویؐ کو مضبوطی سے تھامنے کا حکم
19:15 تحریف کا دوسرا سبب تشدد (شدت پسندی) : احادیث (۱۔ لَا تشددوا على أَنفسكُم، فيشدد الله عَلَيْكُم ۲۔ والرهط الَّذين تقالوا عبَادَة النَّبِي صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الخ) کی روشنی میں شدت پسندی کی قرار واقعی حیثیت اور ممانعت
22:33 تحریف کا تیسرا سبب تعمّق (انتہا پسندی): احادیث (۱۔ مَا بَال أَقوام يتنزهون عَن الشَّيْء أصنعه ۲۔ مَا ضل قوم بعد هدى ۳۔ أَنْتُم أعلم بِأُمُور دنياكم الخ) کی روشنی میں انتہا پسندی کی ممانعت
27:12 تحریف کا چوتھا سبب ملتِ باطلہ کے اَفکار کو قرآن و سنت کے ساتھ خَلط ملط کرنا: حدیث (أمتهوكون أَنْتُم كَمَا تهوكت الْيَهُود والنصار؟ الخ)
29:17 نبی اکرمﷺ نے دینِ اسلام کے تمام احکامات و نواهی کا باقاعده عملی نظام بنایا اور اس کے جامع نظام درست تناظر میں سمجھنے کے لیے امام شاہ ولی اللہ دہلوی کی فکر کی جامعیت
35:23 دینِ اسلام میں جاہلیت (قدیمہ و جدیده) کے افکار اور طور طریقوں کو رائج کرنے والا ، سب سسے زیادہ مبغوض ترین شخص ہے۔
37:40 تحریف کا پانچواں سبب استحسانِ طبعی (جو چیز دین کا حصہ نہیں ہے، اسے خود ساختہ ذہنیت کی اساس پر اچھا سمجھنا اور دین میں شامل کر دینا)، حدیث: من أحدث فِي أمرنَا هَذَا مَا لَيْسَ مِنْهُ فَهُوَ رد۔
38:09 تحریفات کی مندرجہ بالا اقسام سے متعلق احادیث کی تشریح:
38:40 حدیث 01: وَضرب الْمَلَائِكَة لَهُ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مثل رجل بنى دَارا، الخ: گھر سے مراد جنت، اور داعی سے مراد حضورؐ، اور حدیث سے متعلق شاہ صاحب کی وضاحت
41:22 حدیث 02: ۱۔ مثلي كَمثل رجل استوقد نَارا الخ ۲۔ إِنَّمَا مثلي وَمثل مَا بَعَثَنِي الله بِهِ كَمثل رجل أَتَى قوما ، الخ: حضورؐ کی بعثت سے پہلے لوگ فطرت سے ہٹے ہوئے اعمال کی وجہ سے عذاب کے مستحق قرار پائے۔
43:20 حدیث 03: مثل مَا بَعَثَنِي الله بِهِ من الْهدى وَالْعلم كَمثل الْغَيْث الْكثير الخ: آپؐ کی ہدایت قبول کرنے کے دو طریقوں کا بیان
44:58 حدیث 04: حضورؐ نے نصیحت کرتے ہوئے فرمایا: فَعَلَيْكُم بِسنتي وَسنة الْخُلَفَاء الرَّاشِدين المهديين کا مفہوم: دینِ اسلام اور اس کی سیاست کبریٰ (بین الاقوامی حکومت و سیاست) کا انتظام، رسول اللہ ﷺ اور خلفائے راشدین کے طریقے اور سنت پر موقوف ہے۔
48:18 حدیث 05:خطّ رَسُول الله صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَهُم خطا ثمَّ قَالَ: هَذَا سَبِيل الله الخ کا مفہوم: فرقۂ ناجیہ کی کامیابی کا مدار کتاب و سنت و صحابہ کے اعمال و عقائد پر منحصر ہے، اور سلف کے اعمال و عقائد کی مخالفت کرنے والا غیر ناجی ہے۔
51:12 حدیث 06: ۱۔ لا تجتمع أمّتي علي ضلالة ۲۔ یبعث اللہ لھذہ الامۃ علی راس کل مائۃ سنۃ من یجدد لھا دینھا الخ کا مفہوم: امتِ محمدیہ مکمل طور پر گمراہ نہیں ہو سکتی ، مجدد کی تفسیر، تحریفات کا مقابلہ کرنے والی جماعت
53:18 علمی قاعدے سے تین حدیثوں کی جامع تشریح: رشد و ہدایت کا لازوال سلسلہ قیامت تک جاری، حظیرة القدس میں دینِ محمدی کو قائم کرنے کا داعیہ،
57:23 ہر دور میں مُجدِّد حظیرة القدس کی تائید سے تحریفات ختم کرکے اصل دینی تعلیمات زندہ کرتا ہے۔
1:00:38 حدیث 07: ۱۔ من يرد الله بِهِ خير يفقهه فِي الدّين ۲۔ أَن الْعلمَاء وَرَثَة الْأَنْبِيَاء الخ ۳۔ فضل الْعَالم على العابد كفضلي على أدناكم کا مفہوم: مجدد کے امور کی تشریح کرنے والے فقیہ و عالم کی طرف عنایتِ الہی کی خاص توجہ: رحمتوں کا نزول، فرشتوں کی محبت و تعظیم اور انسانوں میں قبولیتِ عامہ
1:04:21 حدیث 08:نضر الله عبدا سمع مَقَالَتي فحفظها ووعاها وأداها كَمَا سَمعهَا کا مفہوم: اس فضیلت و برتری کا حصول رسول اللہ کی احادیث کو آگے منتقل کرنے کی وجہ ہے۔
1:05:37 حدیث 09: ۱۔ من كذب عَليّ مُتَعَمدا، فَليَتَبَوَّأ مَقْعَده من النَّار ۲۔ يكون فِي آخر الزَّمَان دجالون كذابون کا مفہوم: آخری زمانے تک دین پہنچنے کا واحد ذریعہ روایت اور اس میں احتیاط برتنے کی ضرورت
1:08:12 حدیث 10: ۱۔ حدثوا عَن بني إِسْرَائِيل وَلَا حرج ۲۔ لَا تُصَدِّقُوهُمْ وَلَا تكذبوهم الخ کا مفہوم: بنی اسرائیل کی تاریخی روایات کو عبرت کے حصول کے لیے نقل کرنا درست، احکامِ شریعت معلوم کرنے کے لیے جائز نہیں۔




پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

پلے لسٹس
حُجّةُ اللّٰه البالِغة
وقت اندراج
دسمبر 28, 2023