حُجّةُ اللّٰه البالِغة :57 / انسانوں کے حقوق توڑنے والے اجتماعی گناہ/ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری

تفصیل

احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف

حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس

درس : 57

مبحثِ خامس: برِّ و اِثم (نیکی و بدی) کے معیارات اور ان کے بنیادی اصول
(مبحث کا آخری باب)

باب:17

انسانوں کے حقوق توڑنے والے اجتماعی گناہ

مُدرِّس:

حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری

بتاریخ: 26 ؍ جون 2019ء

بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور

*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *

👇
0:00 آغاز درس

0:17 مبحث کے آخری باب کا ماقبل باب سے ربط و تعلق:

@گذشتہ باب میں اللہ کے حقوق توڑنے سے متعلق گناہوں کے تذکرہ کے بعد ان گناہوں کا ذکر ، جن سے انسانوں کے حقوق ٹوٹتے ہیں۔

@اس مبحث میں آثام کی بحث حکمت البرّ و الاثم کے تناظر میں ہے، جبکہ شرائع کی اساس پر گفتگو قسمِ ثانی میں ہوگی۔

@نیکی و بدی کا وہ آفاقی پہلو ، جس پر تمام مذاہب کا اتفاق ہے۔

1:44 گناہوں کی اس قسم کی معرفت کا حصول، نوعِ انسانیت کے نوعِ حیوانیت سے امتیاز کو سمجھنے پر موقوف ہے۔

30:31 جانداروں کی چند اقسام:

پہلی قسم: حشرات الأرض (زمین پر رینگنے والے کیڑے)

غذائی ضرورت کا انہیں الہام ہوتا ہے، لیکن گھریلو نظام، مثلاً رہائش کے بندوبست کے متعلق الہام نہیں ہوتا ہے۔

یہ تعفن و بد بودار چیزوں سے از خود پیدا ہو جاتے ہیں۔

دوسری قسم: حیوانات

(جن کو غذا حاصل کرنے کا طریقہ، گھونسلہ بنانے ، نر اور مادہ کا باہم افزائشِ نسل کا تعلق اور اولاد کی پرورش دینے وغیرہ کا فطرتی الہام

تیسری قسم: انسان

انسان تعاونِ باہمی کی بنیاد پر اجتماعیت پسند اور مدنی الطبع ہے

انسان اور دیگر مخلوقات کے الہام میں فرق

انسان کے خیال کا استقرا، قیاس اور برہان کے ساتھ تجربات ، تدبیرِ غیبی اور رویے سے اجتماعی امور کی طرف متوجہ ہونا اور پوری طاقت سے انہیں کرگزرنا

۳۔ انسان کے خیال کی تاثیر میں حکما و انبیا کے طریقوں کی تقلید کا کردار

35:36 کل انسانیت کی اجتماعی ترقی کے لیے تین علوم کا فیضان

حرام اعمال کی قسمیں:

اعمالِ شَھَویّہ (نفس کی شہوت کی زیادتی سے پیدا ہونے والے اعمال)

شہوات، درندگی اور معاملوں میں لوٹ کھسوٹ کا اجتماعی نظام بن جائے تو ممالک تباہ ہو جاتے ہیں۔

اعمالِ سبُِعیّہ (درندگی والے اعمال)

انسان کا قتل اور اس کے کسی عضو کو ضائع کرنے کی حرمت اور زہر، جادو اور حکمران کے ذریعے قتل کرنا

42:09 معاملات میں انسانوں کو نقصان پہنچانے والے نو (۹) مجرمانہ پیشے

صحت بخش معاشی سر گرمیاں اور پیشے:

۱۔ قدرتی وسائل پر دسترس۔۲ جانوروں کی افزائش نسل ۳۔ فصلوں کی کاشت ۴- صنعت کاری و دستکاری ۵۔ تجارت
۶۔ ملکی نظم و نسق اور ملت کی سیاست کا حق الخدمت

انسانوں کو مجموعی طور پر نقصان پہنچانے والے پیشے :

۱۔ جن کا تمدن کی درستگی میں کوئی دخل نہ ہو۔

۲۔ جو مملکت و شہری زندگی کو توڑنے والے ہوں۔

1:32:47 خلاصۂ کلام



پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/

پلے لسٹس
حُجّةُ اللّٰه البالِغة
وقت اندراج
جون 22, 2023